کراچی (رپورٹ: عمران شیخ) پاکستان اور بھارت کے مابین تین سال سے جاری ’’شان پاکستان ‘‘ جو کہ 22 مارچ کو ہونا تھا میں صرف پاکستانی گلوکار اور ڈیزائنرز شرکت کریں گے ، بھارتی گلوکاروں اور ڈیزائنرز کو اس بار مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔پلوامہ حملے کے بعد بھارتی انتہا پسندی عروج پرہے ، پاکستانی فنکاروں کی موسیقی مختلف یوٹیوب چینل سے ہٹانے سمیت پاکستانی فنکاروں کے مکمل بائیکاٹ کے بعد اب ثانیہ مرازاکو بھی ہندو انتہا پسندی کا سامنا ہے ، ان سے برانڈ ایمبیسڈر آف تلنگانہ کا اعزاز واپس لینے کامطالبہ سامنے آچکا ہے ۔ پاکستانی فنکاروں پرماضی میں بھی پابندی لگائی گئی تھی جبکہ اس دوران کئی بھارتی فنکار پاکستان میں آزادنہ گھومتے نظر آئے تھے ۔ پلوامہ حملے کے فورا بعد کراچی آرٹس کونسل کی جانب سے مدعو کئے گئے جاوید اختر اور شبانہ اعظمی نے بھی پاکستان آنے کا ارادہ ترک کر دیاتھا۔بھارت میں کام کے لئے بے تاب فنکاروں اور گلوکاروں کی امیدیں بھی ٹھنڈی پڑنے لگی ہیں اور انہوں نے چپ سادھ رکھی ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کی کھل کر مخالفت کے باوجود وہ فنکار جو بھارت یاترا کرتے رہے ہیں نے چپ رہنے میں ہی بھلائی جانی ہے اور ایشو پر کوئی بھی فنکار بات کرنے کو تیار نہیں ہے ۔