لاہور (رانا محمد عظیم )پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں ، تحریک انصاف کے رہنماوں کی اکثریت فوری انتخابات نہ کرانے کے حق میں جبکہ دو سول خفیہ اداروں کی رپورٹ میں بھی فوری بلدیاتی انتخابات کو تحریک انصاف کیلئے خطرہ قرار دے دیا گیا ،مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخاب کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنرکا پنجاب آ فس کا دورہ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں تیز کرنے کے حوالے سے ہدایات جاری کرنے پر تحریک انصاف کے اندر بھی اکثریتی رہنمائوں نے فوری بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اعلیٰ قیادت کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ موجودہ حالات میں بلدیاتی انتخابات کرانے سے تحریک انصاف کیلئے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں اور فوری الیکشن میں تحریک انصاف کی جیت کے امکانات بہت کم ہوجائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کا تھنک ٹینک بھی اس چیز پر زور ڈال رہا کہ جب تک بے روزگاری اور مہنگائی کے جن کو قابو نہیں کیا جاتا عوام کو کوئی بڑا ریلیف نہیں ملتا اس وقت تک کسی صورت میں بھی بلدیاتی انتخابات کی طرف نہیں جانا چاہئے موجودہ حالات میں عوامی فضا بھی حکومت اور تحریک انصاف کے حق میں نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے دو اداروں کی رپورٹس میں بھی واضح طور پر کہا گیا کہ بلدیاتی انتخابات ہونے کی صورت میں تحریک انصاف کی کامیابی کے امکانات کم نظر آ تے ہیں اور اس سے اپوزیشن جماعتیں نہ صرف متحرک ہو جائیں گی بلکہ اپوزیشن جماعتوں کے امیدوار جیت جانے کی صورت میں حکومت کیلئے سخت پریشانی پیدا ہو جائے گی اور اس سے آ ئندہ قومی انتخابات میں بہت برا اثر پڑے گا ذرائع نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ ان رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے پہلے بلدیاتی اداروں پر تحریک انصاف کی گرفت مضبوط ہو نی چاہئے تھی گلی محلوں کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ٹاونز کی سطح پر تحریک انصاف کے ذمہد اران کو با اختیار ہو نا چاہئے تھا مگر موجودہ بیوروکریسی سیکرٹری سے لیکر نیچے تک کسی جگہ بھی موجودہ حکومت کے سیاسی رہنماوں کو با اختیار ہونے دیا گیا اور نہ ہی انہیں کسی قسم کے ترقیاتی کاموں میں مشاورت میں رکھا گیا ہے بلکہ پنجاب کے اندر سابق حکمران جماعت کے سابق ناظمین ، چیئرمین ، ٹاون ناظمین ، حکومتی افراد سے زیادہ با اثر ہیں اور ان کی بات آ ج بھی بلدیاتی اداروں میں زیادہ مانی جاتی ہے الیکشن ہونے کی صورت میں ان کو زیادہ فائدہ ہو گا۔