کراچی (پ ر) صحافیوں اور دیگر میڈیا پروفیشنلز کیلئے آزادی اظہار، تحفظ اور آزادی سے متعلق کابینہ سے حالیہ منظور شدہ بل پر کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے صدر عارف نظامی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ اور آزادی پر علیحدہ قانون سازی ہونا چاہئے جبکہ میڈیا کی آزادی کے لئے الگ بل ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کا منظور شدہ بل دراصل انسانی حقوق کی وفاقی وزارت کے قانون سازی پر مبنی مسودہ اور وفاقی وزارت اطلاعات کی میڈیا پالیسی کا مسودہ مبہم، پیچیدگیوں اور تضادات امتزاج ہے جس کی وجہ سے میڈیا پروفیشنلز کے جسمانی تحفظ اور آزادی اظہار جیسے دونوں اہم امور کو ملا کر مسودہ کو نہ صرف الجھا دیا گیا بلکہ اہمیت بھی کم کر دی گئی لہٰذا ضروری ہے کہ مجوزہ مسودہ پر نظرثانی کر کے انسانی حقوق کی وفاقی وزارت کی جانب سے تیار کئے گئے مسودہ کو خصوصی طور پر ایک الگ قانون کی شکل دی جائے کیونکہ اس مسودہ پر تمام سٹیک ہولڈرز کی جانب سے متفقہ سفارشات بھی دی جا چکی ہیں جبکہ اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کے سلسلے میں قانون سازی کیلئے متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے ۔