لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے اس وقت میڈیا حکومت سے مکمل تعاون کررہا ہے ۔ ایک ایسی وبا جس نے پوری دنیا کو ہلاکر رکھ دیا ، بعض اخبار نویس ایسے تنقید کررہے ہیں جیسے کرونا وائرس حکومت نے پھیلایا ہے ۔پروگرام مقابل میں اینکر پرسن ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیر اعظم سے کرونا کے معاملے پر کچھ غلطیاں ہوئیں۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاجہانگیر ترین کوعمران خان سے زیادہ دلچسپی نہیں رہی۔اب و ہ ق لیگ کی طرف مائل ہیں ۔سیاست زندہ لوگوں میں ہوتی ہے ۔جب لوگ بھو ک اور بیماری سے مررہے ہوں تو پھر کیا سیاست ہوتی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ پرویز الٰہی کے گرد جمع تھے کہ آپ وزیر اعلیٰ پنجاب بن جائیں،آپ کوشش کریں اسٹیبلشمنٹ آپ کو بنا دے گی۔شاہ محمود قریشی نے بھی تن ، من کا زور لگایا ، عمرا ن خان عثمان بزدار کوہٹانے پر مائل ہوگئے تھے ، اب کرونا کے پھیلنے پر یہ سارا قصہ ختم ہوگیا ،اقتدار کے بھوکے سب لوگوں نے راولپنڈی کا رخ کرنا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آپ سپین ،جرمنی ، اٹلی سے پاکستان کا موازنہ کریں تو یہ ان سے بہتر ہے ۔شہبازشریف کی تجویز اچھی ہے کہ کرونا کے ٹیسٹ مفت ہونے چاہئیں۔ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور مخیر حضرات فنڈز قائم کریں تاکہ لوگوں کو ٹیسٹ سستے دستیاب ہوں، مونس الٰہی کی تجویز بھی اچھی ہے ۔ یوٹیلٹی سٹورز پر مانیٹرنگ کا نظام بہتر ہونا چاہئے ۔تفتان کی وجہ سے 60فیصد ملک میں اثر پڑا۔دوسرا بڑا واقعہ تبلیغی جماعت کااجتماع ہے ، میں التماس کرتا ہوں اس اجتماع میں جتنے بھی لوگ شامل تھے وہ اپنے ٹیسٹ کرا لیں۔تبلیغی جماعت والوں سے یہ غلطی ہوئی، ان کا اس طرف خیال ہی نہیں تھا۔انہوں نے اجتماع میں جاکر کوئی گناہ نہیں کیا ،وہ نیکی کے ارادے سے گئے تھے ۔ یہ تو سرکاری افسران کی ذمہ داری تھی کہ وہ معاملے کو دیکھتے ۔ اسی طرح جو شخص عمرہ کرنے گیا تھا وہ آیا تو اس وجہ سے بھی مسئلہ ہوا۔کرونا کی وجہ سے پاکستان میں پہلی ہلاکت بھی اس کی وجہ سے ہوئی۔ بھارت کو پاکستان سے کہیں زیادہ کرونا وائرس سے خطرہ ہے ۔اس وقت بھارت خطرے میں ہے ،بھارتی جی ایچ کیو بند کردیا گیا ہے ۔بھارتی حکومت نے کورونا کے معاملے میں تاخیر کردی ہے جس وجہ سے نریندر مودی نے قوم سے معافی بھی مانگی ہے ۔مقبوضہ کشمیر بھی بہت خطرے میں ہے ۔مئی میں گرمی شروع ہونے سے کرونا کی وبا ختم ہوجائے گی۔ میڈیا کی طرف سے حکومت پر تنقید کی جاتی ہے جہاں پر ضرورت ہو۔