لاہور ( خرم عباس ) بے روز گاری ، غربت اور قرضہ خواہوں سے مفلوک الحال افراد خودکشیاں کرنے لگے ، ملکی معاشی حالات خراب ہونے کے باعث دارالحکومت لاہور میں رواں برس کے دو ماہ میں غربت سے تنگ آکر خودکشی کرنے کے متعدد واقعات سامنے آگئے ، ان دو ماہ میں 10 افراد نے اقدام خودکشی کیا، غربت سے ذہنی امراض بھی بڑھ گئے ۔ نصیر آباد کے علاقہ میں مالک مکان کو کرایہ نہ ادا کرنے پانے کی وجہ سے ایک ماں نے اپنے 14ماہ بیٹے کے ساتھ ٹرین کی زد میں آکر زندگی کا خاتمہ کرلیا ، مانگا منڈی کے علاقے شامکے بھٹیاں میں شگفتہ بی بی نے پٹر ول چھڑ کر خود کشی کرلی، متوفیہ کے ورثا کا کہنا ہے اس نے ایک نجی فاونڈیشن سے قر ض لے رکھا تھا ، فاونڈیشن کے اہلکارقر ض واپسی کے لیے تنگ کرتے تھے ، مانگا منڈی کے علاقے مشتاق آباد میں نوجوان موٹر مکینک ایاز نے کام نہ ہونے پر زہر یلی گولیا ں کھا کر خود کشی کرلی، نواب ٹاون کے علاقے ٹھوکر نیاز بیگ اورنج لائن ٹرین اسٹیشن سے تنویر نے چھلانگ لگا کر خود کشی کرلی ۔ماہر نفسیات ڈاکٹر طاہر ہ ارباب نے ایک ماں کی اپنے 14 ماہ کے بیٹے کو ساتھ لیکر خودکشی کے واقعہ پر روزنامہ 92نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا جب کسی فرد کا مالی مشکلات سے مستقل واسطہ رہتا ہے تو اس کی سوچ کا مرکز منفی پہلووں کی جانب راغب ہوجاتا ہے ، ذہنی مریضوں کی تعداد میں خطرنا ک حد تک اضافہ ہورہا ہے ۔