اسلام آباد،لاہور(خبر نگار، کامرس رپورٹر) الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگکیس سے اکبر ایس بابر کوالگ کرنے اور سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر پی ٹی آئی کے جواب کے مندرجات خفیہ رکھنے کی درخواستیں مسترد کردی ہیں۔جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں نثار درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔سماعت کے ابتدا میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی طرف سے اکبر ایس بابر کو کیس سے الگ کرنے اور سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر پارٹی کے جواب کو خفیہ رکھنے کی درخواستیں خارج کرنے کا آرڈر سنایا ۔پی ٹی آئی کے وکیل کی طرف سے معاون وکیل نے پیش ہوکر کیس کی التوا کی استدعا کی اور موقف اپنایا کہ پارٹی کا ایک وکیل سندھ ہائی کورٹ اور دوسرا لاہور ہائی کورٹ میں مصروف ہے ۔وکیل نے دوسری مرتبہ سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تو چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ مزید کتنے سال کیس ملتوی کریں۔ چیف الیکشن کمشنر نے اکبر ایس بابر کے وکیل سے کہا کہ آپ جو نکات اٹھارہے ہیں اس کیلئے مخالف فریق کے وکیل کی موجودگی ضروری ہے ۔ سماعت31 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے کوئی تعلق نہیں۔الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کے خلاف بیانات بے بنیاد ہیں۔ الیکشن کمیشن کو جن معاملات اور انتخابات میں اختیارات حاصل ہیں وہ ان سے بخوبی باخبر ہے ۔ادھر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب غلام اسرار خان نے صوبہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے دفتر ریجنل الیکشن کمشنر راولپنڈی کا دورہ کیا اور راولپنڈی ڈویژن کے تمام ضلعی الیکشن کمشنر ز کے ساتھ اہم ملاقات کی۔ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے ہدایات بھی دیں۔