لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہاہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر سابق اٹارنی جنرل کے بارے میں کوئی بات نہیں کرناچاہتا ، اس پرہمارا موقف آگیا ہے ، بارا یسوسی ایشنز کی اکثریت میرے ساتھ ہے ۔ میرے نئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان سے کوئی اختلاف نہیں ، رولز کے مطابق اٹارنی جنرل کو بھی وزیرقانون ہی لگاتاہے ،میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان سے مشاورت کروں گا حالانکہ میں اس کا پابند نہیں ، ا نہوں نے کہا کہ پاکستان بارکونسل کے عہدیدار میرے بھائی ہیں میں ان سے الگ نہیں ہوں لیکن وکلا میں سیاست تو ہے جو الیکشن کے بعد بھی ختم نہیں ہوتی ، ججوں کی جاسوسی کے حوالے سے بھی غلط کہا جارہاہے یہ وکلا اوراپوزیشن کی سیاست ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بہت سار ے وکلا نے قاضی عیسی کیس لڑنے پر آمادگی ظاہرکی کہ وہ کیس لڑیں گے ہم دلائل کوعدالت کے سامنے رکھیں گے جس نے فیصلہ کرنا ہے یہ ریفرنس بدنیتی پرمبنی نہیں ،نیب آرڈیننس کوئی این آراو نہیں ۔ دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے کہا ہے کہ جنگ بھارت نے چھیڑی لیکن پاکستان نے پھربھی پرامن اورذمہ دار ملک ہونے کاثبوت دیا۔بھارت جھوٹ بول کراس عوام کوبے وقوف بناتارہا، یوم تشکرکے موقع پر ہمیں یہ عزم کرناہوگا کہ ہم ملک کیلئے سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیارہیں۔ ایئرمارشل ریٹائرڈ شاہد لطیف نے کہا کہ 1995میں جے ایف تھنڈر کی تیاری پر بات چیت شروع ہوئی ، 2001 سے 2003 کے دوران اسے تیارکرلیا تھا ، اس طیارے میں کچھ چیزیں ایف سولہ سے بھی اچھی اورزیادہ ہیں ،بہت سارے ملک یہ طیارہ ہم سے خریدنا چاہتے ہیں لیکن امریکہ ان کے راستے میں رکاوٹ ہے ۔