لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )گروپ ایڈیٹر روز نامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے کہ ابھی تک عمران خان ، مراد علی شاہ اور عثمان بزدار کی تمام اپیلیں رائیگاں گئی ہیں کیونکہ ہمارے لوگ گھروں میں بیٹھنے کے عادی نہیں ہیں۔اب لوگوں کوگھروں میں محدود کرنے کیلئے کرفیو کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔پروگرام کراس ٹاک میں اینکر پرسن اسد اللہ خان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرفیو کو ان علاقوں تک محدود کرنا چاہئے جہاں پر کرونا وائرس موجود ہے اور پھیل رہا ہے ۔ دیہاتی علاقوں میں جہاں پر فصل کی کٹائی ہونے والی ہے اس کیلئے بھی کوئی طریقہ کار وضع کیا جائے ۔اگر15 دن پہلے کرفیو لگا کر محدود کردیا جاتا تو پھر شاید چند علاقو ں میں پھیلتا۔وائرس سے بچنے کیلئے روحانی سکالر سید سرفرا ز شاہ کے وظیفہ 28ویں پارے کی سورہ تغابن کونماز عشا کے بعد پڑھیں اور اس کی تلاوت کریں ،پڑھ کر سامنے ، دائیں ، بائیں ، پیچھے پھونکیں اور پھر دعا کریں تو مرض سے نجات ملے گی ۔سابق پرنسپل قائد اعظم میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا ہے کہ وائرس بیکٹیریا سے مختلف ہوتا ہے ۔بیکٹیریا الگ سے زندہ رہ سکتا ہے مگر وائرس الگ سے زندہ نہیں رہ سکتا۔ اسے اپنی بقا کیلئے چین چاہئے ۔یہ چیزوں کو چھونے سے پھیلتا ہے ۔ اگر وائرس والی چیز کو کوئی نہیں چھوئے گا تو یہ خود بخود ختم ہوجائے گا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چین اس وقت پاکستان کی ہر لحاظ سے مدد کررہا ہے ۔ملک میں کرفیو جیسا لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے ،کچھ ممالک نے اپنی فلائٹس اور کچھ نے ائیرپورٹس بند کردئیے ہیں۔سیکرٹری جنرل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہے کہ اس وقت کرونا کی وجہ سے کافی لوگ کنفیوژ اور پریشان ہیں، اگر کسی کو ذرا سی چھینک،کھانسی اورگلے میں خراش آجاتی ہے یا بخار ہوجاتا ہے تو وہ پریشان ہوجاتا ہے ۔اگر نزلہ ، کھانسی ، بخار اور سانس میں میں تکلیف ہو تو خود کو فوری آئیسو لیٹ کرلینا چاہئے ۔ پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا ہے کہ اس وقت روزانہ کرونا کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ بہتری صرف بات ماننے سے ہی ہوسکتی ہے ۔لاک ڈاؤن کا کوئی فائدہ نہیں ہورہا ، کرفیو لگانا ضروری ہوگیا ہے ۔