کراچی(این این آئی) بھارتی فوج کے ریٹائرڈ جنرل ضمیر الدین شاہ، جو فروری 2002 میں گجرات کے فسادات کو کنٹرول کرنے کے لئے بھیجے گئے تھے نے کہا ہے کہ گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی (اب بھارت کے وزیر اعظم) فسادات کے ذمہ دار تھے ۔28 فروری کو لیفٹیننٹ جنرل (ر)ضمیر الدین شاہ کو آرمی چیف آف سٹاف کی طرف سے حکم دیا گیاتھاکہ زیادہ سے زیادہ فوجیوں کو لے کر احمد آباد شہر میں جائیں اور فسادات کو روکیں۔ ممتاز اداکار نصیر الدین شاہ کے بھائی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ضمیر الدین شاہ کہتے ہیں کہ وہ28 فروری کو احمد آباد کے ہوائی اڈے پہنچے تھے اور گاڑیوں کا انتظار کرتے رہے کہ اپنے فوجیوں کو شہر میں لے جا سکیں۔انہوں نے گجرات کے وزیر اعلی ٰ مودی سے بار بار درخواستیں کیں مگر کوئی نہ آیا۔ فوج مسلم کش فسادات کے آغاز پر گاڑیوں کے نہ ہونے کی وجہ سے کئی گھنٹے تاخیر سے پہنچی۔ان کا انٹرویو جو کہ ارفع خانم شیروانی نے بھارتی ٹی وی چینل کے لئے کیا تھا جس کا متن سائوتھ ایشیا میگزین نے اپنی جنوری2019 ء کی اشاعت میں کور سٹوری کے طور پر لیا ، جس کا عنوان ہے ’’مودی کا مشن‘‘۔ انہوں نے اپنے اس انٹرویو میں کہا کہ زیادہ تر ہوم گارڈ کمانڈر دائیں بازو کی تنظیموں سے تھے اور فسادات کو مکمل طور پر پیچیدہ بنا رہے تھے ۔