لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ کچھ دنوں سے اپوزیشن کی طرف یہ کہا جارہاہے کہ مائنس ون کرلیں پی ٹی آئی عمران خان کی جگہ پر کسی اور کو لے آئے لیکن جب کسی بڑے آدمی کو مائنس ون کیاجائے تو اس کا نقصان جمہوریت کوہوتاہے ۔ پروگرام نائٹ ایڈیشن میں میزبان شازیہ ذیشان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ہماری اکثریت ہے اتحادی ساتھ ہیں، اتحادی حکومت میں مسئلے مسائل چلتے رہتے ہیں جو حل بھی ہوجاتے ہیں۔راناثنااللہ کچھ ، خواجہ آصف کچھ اورشاہد خاقان عباسی کچھ اور بات کرتے ہیں پہلے یہ طے کرلیں کہ انہوں نے کیا کرنا ہے ۔مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ایک سال پہلے بھی یہی آٹھ یا سات لوگ تھے وہ وزیراعلی پنجاب سے اپنے حلقے کے مسائل کے حوالے سے ملے ہیں میری ان سے ملاقات ہوئی ہے اگر پوری کوشش کے با وجود پی ٹی آئی ان لوگوں میں ایک کابھی اضافہ نہیں کرسکی تو اس کا مطلب ہے کہ پنجاب میں ن لیگ بڑی متحرک اورفعال ہے ۔ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے حوالے سے اے پی سی ہونے جارہی ہے میری مولانا فضل الرحمان سے بھی بات ہوئی تھی ملک جس دلدل میں پھنس چکا ہے اس کی ذمہ دارموجودہ حکومت ہے ۔ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ میں میڈیا کے لبرل مجاہدین سے کہوں گا کہ معاملے کی غلط طریقے سے تشریح نہ کریں ہم اس بات کے قائل ہیں کہ ہندوئوں کو ان کے حقوق ملنے چاہئیں جہاں ان کی آبادی ہے وہاں پر اپنی عبادت گاہوں کو بنائیں۔ ہم اس بات سے اختلاف کررہے ہیں کہ وزیراعظم نے ریاست مدینہ کا موٹو دیا ہے اس لئے ریاست کی طرف سے مندر یا بت کدہ بنانا درست نہیں ہے بیت المال سے بت کدہ بنانا ریاست مدینہ کے اصولوں کے خلاف ہے ۔مشہور امریکی بزنس مین رہنما ڈیموکریٹک پارٹی طاہر جاوید نے کہا کہ امریکہ کے اندر بسنے والے مسلمانوں کو اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنا پڑے گا انہیں اپنے حقوق کے بارسے میں سوچنا پڑے گا انہیں سیاسی طورپر فعال ہوناپڑے گا جس کے بعد انہیں اہمیت ملے گی۔