لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی ارشد شریف نے کہا ہے وزارت داخلہ عمران خان کے پاس ہے ، ہوسکتا ہے دو تین روز میں وہ مریم اورنوازشریف کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دیں، اسمبلی میں بھی عمران خان کے ذہن پر این آر اوحاوی تھا،اس وقت زرداری اورنوازشریف کو این آراو کی ضرورت ہے ، شہبازشریف کی خواہش تھی نواز شریف عید جیل سے رہا ہو کر گھر پر کریں۔پروگرام بریکنگ ویو ز ودمالک میں میزبان محمد مالک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا زلفی بخاری کا کیس شاید حسن نواز سے زیادہ بڑا ہوگا کیونکہ اگر اسدعمر نے ان سے پوچھ لیا کہ آپ کی آف شورکمپنیوں میں مالٹا سے پیسہ کیسے آیا،وضاحت دیں،میرا نہیں خیال جنرل نوید مختار کسی متنازعہ معاملے میں رہے ہوں،اعتزاز احسن اچھی چوائس لیکن عارف علوی کامیاب ہو جائینگے ، عثمان بزدار کوپنجاب کا وزیراعلی بناناتھا توپہلے نمل یونیورسٹی کا چانسلر لگا دیتے ، پی ٹی آ ئی رہنما تعیناتی پر منہ چھپارہے ہیں، کابینہ میں مراد سعید، شہریارآفریدی، علی زیدی اورفیصل واوڈا کیوں نہیں ۔سابق پراسیکیوٹرنیب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا فلیگ شپ ریفرنس جو ہائیکورٹ میں چل رہا ہے اس میں کوئی ایسی نظیر نہیں کہ تین چار سال سے زیادہ سزاکے کیس کی سزا کو معطل کیا جاسکے ،نئے پاکستان میں این آر او نہیں ہوسکتا، جب جے آئی ٹی نے حسن سے سوال کیا تو اس نے کہا قطری نے دیئے جب حسین نواز سے پوچھا گیا تو اس نے کہا ہل میٹل سے آئے ۔ سنئیر صحافی اوراینکر پرسن مہر بخاری نے کہامریم نواز کچھ کمپنیوں میں شیئر ہولڈر رہیں لیکن جہاں جہاں پر ان کے موقف میں کمزوریاں تھیں وہاں قطری کو پیش کیا، صدارتی الیکشن میں تحریک انصاف کامیاب ہوگی،پیپلزپارٹی نہیں چاہتی تصادم ہو، اکتوبر میں ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی ہوگی،پی ٹی آئی میں خون دینے والے کابینہ میں نہیں، وہ کہاں گئے ۔