کوئٹہ ( خلیل احمد ) وفاقی و صوبائی وزارت داخلہ ،پی ٹی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کی عدم دلچسپی کے باعث ملک بھر میں ایک بار پھر غیر قانونی موبائل فون سمز کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا ہے ۔حال ہی کوئٹہ اور اندرون بلوچستان قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کارروائیوں کے دوران سنگین جرائم ،دہشتگردی و تخریب کاری میں پکڑے گئے ملزموں کے قبضہ سے چھ چھ سمیں برآمد ہوئیں ہیں جنکی مدد سے وہ اپنے مزموم منصوبوں پر کام کررہے تھے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو دہشتگردوں کے نیٹ ورک توڑنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ بعض ملزموں نے دوستوں اور رشتہ داروں کے نام پر سمیں نکلوا رکھی ہیں،لہٰذا کئی بیگناہ بھی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی گرفت میں آجاتے ہیں ۔پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے نمائندہ 92 نیوز کو بتایا کہ چودھری نثار کے دور وزارت میں ملک بھر میں لاکھوں غیر قانونی سمیں بند کردیں گئی تھیں لیکن اس کام کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا گیا ۔کچھ عرصہ سختی کی گئی لیکن اب دوبارہ غیر قانونی موبائل فون سمز کا دھندا تیز ہوگیا ہے ۔ دہشتگردوں اور جرائم پیشہ افراد نے حکومتی پابندی کے مختلف توڑ بھی نکال لئے ہیں۔ دہشتگردی کیلئے استعمال ہونیوالی سمیں ٹریس ہونے پر بڑی تعداد میں بیگناہ لوگ بھی قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی حراست میں ہیں اور تفتیشی عمل سے گزر رہے ہیں، لہٰذا عوام اپنے کسی دوست یا رشتہ دار کو اپنے نام سے سم نکال کرنہ دیں ۔ وزارت داخلہ اور پی ٹی اے بھی غیر قانونی موبائل سموں کیخلاف ایک بار پھر سنجیدگی سے مہم شروع کرے اور اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے تاکہ ملک خصوصاً بلوچستان میں دہشتگردی کا خاتمہ کیا جا سکے ۔