لاہور ( 92 نیوزرپورٹ) وزیر اعظم عمران خان کے دورہ لاہور اور اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو گورننس میں بہتری لانے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے پنجاب میں گڈ گورننس کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو ناکافی قرار دیا ، صوبائی کابینہ کو آخری وارننگ دے دی اور کہا کہ جو توقعات پنجاب کی ٹیم سے کر رہا تھا ،پوری نہیں ہوئیں ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کابینہ ارکان کی کار کردگی پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے عوام کی بہتری کے لئے کام کرنے کی ہدایت بھی دی ، بیورو کریسی اور پولیس میں اعلیٰ پیمانے پر کی گئی اکھاڑ پچھاڑ کو مستقبل کی کار کردگی سے مشروط کیا ، پنجاب میں بڑھتے ہوئے جرائم اور جنسی تشدد کے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے نئے چیف سیکرٹری کو سیاسی دباؤ سے بالا تر ہوکر کام کرنے کی واضح ہدایت کی۔ذرائع کے مطابق پارلیمانی اجلاس میں ارکان اسمبلی نے بھی گلے شکوے کئے ،ارکان اسمبلی نے مسائل حل نہ ہونے کے دکھڑے وزیراعظم کے سامنے رکھ دیئے ،وزیراعظم نے وزیراعلیٰ،چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب کو مسائل سننے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاارکان کے مسائل میرٹ پر حل کئے جائیں،جائزکام ہرصورت کیاجائے ،وزیراعظم نے قانون سے ہٹ کر کسی کاکام نہ کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کو تنبیہ کی کہ میرٹ کے برعکس کوئی کام لے کرنہ جائے ،ثابت کریں گے پی ٹی آئی حقیقی تبدیلی لانے والی جماعت ہے ،وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو مسئلہ کشمیراجاگرکرنے کی،یوتھ کوفوکس کرکے ترقیاتی منصوبے لانے کی بھی ہدایت کردی۔