اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، وقائع نگار خصوصی، مانیٹر نگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں ) مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ پورے ملک میں دھاندلی کا شورہے ، یہ اسمبلی سب سے زیادہ دھاندلی کے نتیجے میں وجود میں آئی۔یہ کیسا الیکشن تھاجس میں آرٹی ایس بند کردیا گیا، یہ کیسا الیکشن تھا جس میں ووٹنگ کی رفتار کو جان بوجھ کرسست کیاگیا۔ گزشتہ روز وزیراعظم کے انتخاب کے بعد قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ الیکشن میں ا یک سیاسی پارٹی کو نشانہ بنا کر سیاسی کارکنوں کیخلاف پرچے کاٹے گئے ، سیاسی لیڈر شپ کیخلاف دہشتگردی کی ایف آئی آر کاٹی گئی، یہ کیسا الیکشن تھا جس میں نالوں سے بیلٹ پیپرز برآمد ہورہے ہیں اسلئے پوری قوم نے الیکشن کومسترد کردیا اوراس الیکشن میں تمام جماعتیں دھاندلی کی دہائی دے رہی ہیں، اس ا لیکشن میں جیتنے والابھی اورہارنے والا بھی رو رہا ہے ، 2018 کا الیکشن تاریخ میں بدترین بدیانتی کا الیکشن شمار ہوگا، آج ہم اپوزیشن کی جماعتوں کیساتھ مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک پارلیمانی کمیشن بنایا جائے جو دھاندلی کی تحقیقات کرے اور تھرڈ پارٹی آڈٹ کرائے اورذمہ داروں کاپتہ لگا کران کو کیفر کردار تک پہنچائے ۔ اگر آپ پاکستا ن میں ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں تو دھاندلی کاپتہ لگا نا ہوگا اوریہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ دھاندلی کے حوالے سے تیس روز میں رپورٹ پیش کی جائے ۔ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے جب تک ہمیں ہمارے سوالات کاجواب نہیں ملتا پیچھا نہیں چھوڑیں گے اور جواب نہیں آیا تو تحریک چلائیں گے ۔ عمران خان ہم آپ کو بھاگنے نہیں دینگے ۔ ووٹ کی چوری کا حساب لیں گے ۔ ہم بطور احتجاج ایوان میں آئے ہیں۔ ہم یہاں پر دھاندلی زدہ الیکشن کا تحفظ کرنے نہیں آئے بلکہ جمہوری نظام کا تحفظ کرنے کا عہد کرنے کیلئے آئے ہیں۔ میں یہاں پراعلان کرنا چاہتا ہوں کہ ہم جبتک دھاندلی کے کرداروں کو بے نقاب نہیں کیا جائے گا، اس ہائوس کی کارروائی کو نہیں چلنے دیں گے ۔ ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہم سڑکوں پر احتجاج کیلئے نکلیں گے ۔جب ہم اپنا حق مانگیں گے تو ایوان پرلعنت نہیں بھیجیں گے ، پارلیمنٹ پرحملہ نہیں کریں گے ۔ سپریم کورٹ کے ججوں کو راستہ بدلنے پرمجبورنہیں کریں گے ۔ہنڈی کے ذریعے عوام کو پیسے بھجوانے کامشورہ نہیں دیں گے ۔ہم غیر ملکی مہمانوں کے دوروں کے مؤخر کرنے کا ذریعے نہیں بنیں گے ۔ہم بدترین دھاندلی کے باوجودیہاں حاضرہوئے ہیں کیونکہ ہمیں پاکستان سے بے حد پیار ہے اور پیار کرتے رہیں گے ۔ یہاں وزیراعظم کو پھانسی چڑھایا گیا ، جیلوں میں بھجوایا گیا ،جلاوطن کیا گیا، آج نوازشریف اوران کی بیٹی جیل میں ہیں ان کا کیا قصور ہے جبکہ عدالت کے فیصلے میں لکھا ہے نواز شریف کیخلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ نوازشریف کا قصور یہ تھا کہ اس نے بل کلنٹن کی پانچ ارب ڈالر کی پیشکش کوٹھکرا کرپاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا ۔ اس کا قصور یہ ہے کہ اس نے ملک سے اندھیرے ختم اور روشنی پھیلائی۔ اس نے پاکستا ن کو سی پیک کا تحفہ دیا۔ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوا اور کراچی امن کا گہوارہ بنا۔اس میں افواج پاکستان پولیس اور دیگر اداروں نے محنت کرکے امن کو قائم کیا۔ نوازشریف کی حکومت نے سب سے زیادہ مہنگائی کو کم کیااور روزگاری میں اضافہ کیا۔ نوازشریف کے دور میں کچھی کینال کا منصوبہ مکمل ہو ا۔ میں جمہوریت کے تمام شہدا، میڈیا کے تمام بہنوں اوربھائیوں کو سلام پیش کرتاہوں جنہوں نے اپنا کردار ادا کیا۔بعدازاں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ کوئی این آر او نہیں مانگا جا رہا۔نواز شریف اور ان کی صاحبزادی ملک کیلئے جیل میں ہیں۔ ہمارے پاس انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت ہیں، ہم بننے والی حکومت کو مبارکباد نہیں دے سکتے ۔