اسلام آباد (خبر نگار خصوصی؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہبازشریف نے دیا مر بھاشا ڈیم پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے منصوبے کو 2029ء کے بجائے 2026ء تک مکمل کرنے کا حکم دے دیا ۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف اچانک دیامر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کے جائزے کے لئے پہنچ گئے ، جہاں انہیں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل(ر) مزمل حسین نے بریفنگ دی۔بریفنگ کے بعد بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ڈیمز نہ ہونے سے پانی وافر مقدار میں ضائع ہو رہا ہے ، بھاشا ڈیم کی تکمیل مستقبل میں ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گی،ڈیم کی تعمیر کے لئے وفاق مکمل تعاون کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا ڈیم سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور زرعی سرگرمیاں بڑھیں گی، یہ بہت بڑا منصوبہ ہے او ر اس کی جلد ازجلد تکمیل کے لئے وفاقی حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے ٹیم کو کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی تاکہ منصوبے کو 2029ء کے بجائے 2026ء تک مکمل کیا جاسکے ۔اس موقع پروزیراعظم نے سال بھر ٹریفک کی روانی یقینی بنانے کے لئے 13 کلومیٹر طویل بابو سرٹاپ ٹنل تعمیر کرنے کا اعلان کیا اور حکام کو اس حوالے سے جائزہ رپورٹ ان کے دفتر میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے کہا پاور ہاؤسز ہمارے لئے مالی فوائد فراہم کرتے ہوئے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے کا سبب بھی بنیں گے اور میں یہ تجویز دوں گا کہ بہتر ہوگا کہ اسے سی پیک میں شامل کیا جائے لیکن ہمیں یہ سب بہت جلد کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا میں یہاں سیاسی باتیں نہیں کرنے آیا کیونکہ ہمارے پاس سچ بولنے اور گزشتہ چند ساڑھے 3 سالوں میں ہونے والی سرگرمیوں کا انکشاف کرنے کے بہت سے موقع ہیں لیکن میں اس زبردست ٹیم ورک کوضرور سراہنا چاہوں گا جو چینی کمپنی اور ایف ڈبلیو او کے تعاون سے جاری ہے ۔انہوں نے کہا اگر ماضی میں جائے بغیر مگر ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے اگر ہم اس پانی کو بچا لیں تو یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہوگی اور اس کے لئے یہ ڈیم اہم کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا 6 روز سے وزیر اعظم بنا ہوں، جس محکمے سے بریفنگ لیتا ہوں میرے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں کہ کس طرح ہم نے اپنے 4 سالوں کو ضائع کیا۔انہوں نے کہاکہ میں نے قوم کے سامنے حقائق کو توڑ مروڑ کر غلط رنگ دینے کی کوشش نہیں کی اور ایسا کام کبھی نہیں کرونگا۔وزیر اعظم نے کہا آپ نے یہاں بہت سے ترقیاتی کام کئے لیکن یہاں ایک ہسپتال کی کمی ہے جس سے اس خطے کے لوگ مستفید ہوسکیں گے ۔انہوں نے عہدیداران کو ہدایت دی کہ یہاں ایک 200 بیڈ کے ہسپتال کی ضرورت ہے جہاں مکمل آلات موجود ہوں گے اور اسے ماہرین کی مدد سے چلایا جائے گا۔وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری کو ہدایت دی کہ ایک ہفتے کے اندر ہسپتال کی تمام تر بنیادی معلومات کے حوالے سے مجھے آگاہ کریں، حکومت پاکستان اس کے لئے فنڈز فراہم کرے ، وہ ہسپتال صرف اس منصوبے کے لئے نہیں بلکہ پورے علاقے کے لئے ہوگا اور اس ہسپتال میں مفت علاج اور ادویات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا اگر ہم پاکستان کی تعمیر نو کیلئے دل و جان سے کاوشیں کریں تو کوئی بھی چیز ناممکن نہیں۔مزیدبرآں وزیر اعظم سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل اور بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن)کے ارکان قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق اور رانا ثنااللہ بھی موجود تھے ۔دریں اثناء وزیر اعظم شہبازشریف نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے خط لکھ دیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے بھارتی ہم منصب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل چاہتا اور پرامن تعلقات کا خواہاں ہے ۔ وزیر اعظم نے بھارتی وزیر اعظم کو جوابی خط لکھا ہے ۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نے پاکستانی ہم منصب کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد کا خط لکھا تھا۔