لاہور(خبرنگارخصوصی ) پنجاب اسمبلی نے مقدس ترین ہستیوں سے متعلق گستاخانہ مواد پر مبنی تین کتابوں پر پابندی کی قرارداد متفقہ طور پر منظورکرلی ،اجلاس میں طیارے حادثے ،کورونا سے اراکین اسمبلی سمیت دیگر کی اموات پر تعزیتی قرارداد بھی منظور کر لی گئی ۔ پنجاب اسمبلی کااجلاس مقامی ہوٹل میں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھر ی پرویز الٰہی کی صدارت میں مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ 22منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔ اراکین اسمبلی نے کورونا وائرس سے بچائو کے لئے طے شدہ ایس اوپیز پر عملدرآمدکرتے ہوئے اجلاس میں شرکت کی ۔ایوان میں پیش کی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ یہ بات ہمارے لئے باعث ندامت ہے کہ اس پاک سر زمین پرایسی کتب بالخصوص یہ تین کتابیں’’آفٹر دی پرافٹ ‘‘،’’دی فرسٹ مسلم‘‘ اور’’ شارٹ ہسٹری آف اسلام‘‘موجودہیں جن میں مقدس ہستیوں کے بارے میں جو گستاخانہ الفاظ استعمال کئے گئے ہیں وہ قابل مذمت ہیں۔ سپیکر پرویزالٰہی نے کہا کہ متعلقہ محکمہ تینوں کتابوں کی ضبطی، اشاعت اور فروخت پر پابندی کا نوٹیفیکیشن رواں اجلاس کے دوران آئندہ جمعتہ المبارک کے روز ایوان میں پیش کرے ،پرویزالٰہی نے پورے ایوان کی جانب سے متفقہ حکم دیتے ہوئے کہا کہ ان کتب کو فوری طور پر ضبط کیا جائے اور فروخت پر پابندی لگائی جائے ۔ وزیر قانون محمد بشارت راجہ، حمزہ شہبازشریف، رانا مشہود ، سید حسن مرتضیٰ اور محمد معاویہ نے سپیکر پرویزالٰہی کی جانب سے اس اقدام کو سراہا۔ ۔ رانا مشہود نے کہا کہ سپیکر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،آپ نے اس معاملے کو اٹھایا،تکلیف کی بات ہے کہ اتنی بڑی بات ہوئی کیا کسی کے خلاف کوئی کاروائی کی گئی،بدقسمتی سے ملک میں بدیانتی کی پالیسی چل رہی ہے ،سلیکٹڈ احتساب کیا جارہا ۔ سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کے باعث ملک میں بحرانوں کا دود دورہ ہے کسان اسوقت شدید مشکلات کا شکار ہیں ۔پنجاب اسمبلی نے کورونا کے باعث انتقال کرجانے والے ارکان اسمبلی شاہین رضا، اورشوکت چیمہ اور کراچی طیارے حادثے میں شہید ہونے والے اور کورونا سے ہلاک ہونے والے ڈاکٹر،خالد شیر دل کے لیے تعزیتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی قرارداد وزیر قانون راجہ بشارت نے پیش کی جبکہ انکے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ،قرارداد میں ارکان اسمبلی اور ڈاکٹرز کی ملکی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ جو لوگ اجلاس پر طنز کر رہے ہیں انکو اپنی سوچ کے زاویے بدلنا ہوں گے ، ناقابل اعتراض مواد مارکیٹ میں آیا کیسے ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ۔