لاہور(جوادآراعوان) پنجاب میں حکومت سازی کیلئے آزاد امیدواروں کی کلیدی حیثیت کے بعد سے آزاد امیدواروں کی قلابازیاں، کبھی تحریک انصاف سے رابطے تو کبھی مسلم لیگ(ق) سے (باقی صفحہ4نمبر21) رابطے ، آزاد امیدوار سب سے بہتر آفر کے منتظر ہیں ۔کچھ آزاد امیدواروں نے روزنامہ92نیوز کو بتایا کہ انہوں نے پہلے تحریک انصاف کی سینئر قیادت سے رابطہ کیا اور اب تازہ ترین رابطے میں انکی بات مسلم لیگ(ق) کے سینئر رہنما پرویزالٰہی سے ہوئی ہے جبکہ مسلم لیگ(ن) سے کوئی رابطہ نہیں کیا البتہ ن لیگ کی قیادت نے ان سے رابطے کئے ہیں اور حکومت سازی میں انکا ساتھ دینے کی رضامندی پر 10سے 12کروڑ یا پنجاب میں اہم وزارت کی آفر کر دی ہے ۔ انکا کہنا تھا ن لیگ ممبران اسمبلی کے ساتھ اچھا رویہ رکھنے پر یقین نہیں رکھتی اس لئے انکی طرف جانے کا امکان نہیں، جو آفرز ن لیگ والے کر رہے ہیں وہ آفرز تو دوسروں سے بھی مل سکتی ہیں۔(ق) لیگ کے ایک سینئر رہنما نے رابطے پر کنفرم کیا کہ آزاد ممبران پنجاب اسمبلی کا پرویزالٰہی سے رابطہ ہوا ہے جنکی تعداد 12ہے جن کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ چودھریوں کے ساتھ ملنے سے شاید انکو زیادہ فائدہ ہو کیونکہ ہم میں سے بہت سے ممبران براہ راست یا اپنے بڑوں کے ذریعے سے چودھری خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پنجاب میں ایک بہتر گورنمنٹ بن سکتی ہے اگر پرویزالٰہی اسکے کمانڈر ہوں۔ تحریک انصاف کیساتھ شاید ہم زیادہ جم کر نہ چل سکیں۔ ق لیگ سے رابطہ کرنیوالے آزاد امیدواروں کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو پنجاب میں ایک مضبوط اور تجربہ کار وزیر اعلیٰ کی ضرورت ہے اس پیرائے میں پرویزالٰہی بہترین چوائس ہو سکتے ہیں ۔ دوسری طرف تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ تمام آزاد امیدوار انکے ساتھ ہونگے اور انکی جماعت اپنے وزیر اعلیٰ کے ساتھ حکومت بنائے گی ۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اس نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بھی انکی جماعت اپنی حلیف جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے ساتھ مل کر مظبوط حکومت بنائے گی۔ بیشتر آزاد امیدوار ان سے رابطے میں ہیں اور وہ جلد کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے ۔ میاں محمود الرشید نے رابطے پر بتایا کہ ان سمیت دیگر سینئر قیادت کا رابطہ نو منتخب آزاد امیدوار ان سے ہے اور انکے ساتھ معاملات جلد طے پا جائیں گے ۔ وزارت اعلیٰ کے امیدواروں کے لئے تین نام گردش کررہے جن میں علیم خان بھی شامل تھے لیکن قیادت کا کہنا ہے کہ علیم خان کی نیب میں انکوائری کی وجہ سے انکو کوئی ذمہ داری نہیں دی جائے گی، دوسرے دو ناموں محمود الرشید اور فواد چوہدری شامل ہیں لیکن حتمی نام کا فیصلہ نمبر پورا کرنے کے بعد ہو گا۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ جنوبی پنجاب کے دھڑے کی کوشش ہے کہ وزیر اعلیٰ جنوبی پنجاب ، شمالی پنجاب والوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی ٰکا امیدوار انکا ہو ۔ آزاد ارکان