لاہور(قاضی ندیم اقبال) پنجاب حکومت نے عدالتی فیصلوں کی روشنی میں مختلف صوبائی محکموں ، اتھارٹیوں اور کارپوریشنز کے ہزاروں ورک چارج، ڈیلی ویجز، کانٹی جینٹ پیڈ سٹاف اور عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ سیکرٹری ریگولیشن کی سربراہی میں قائم کمیٹی آٹھ رکنی نے مختلف محکموں میں چار درجات ’’ ریگولر ورک چارج،ورک چارج، ڈیلی ویجرز اور کانٹی جینٹ پیڈ سٹاف‘‘ کے طور پر کام کرنے والے ملازمین کی تفصیلات طلب کر لیں۔6نکاتی تفصیلات پرفارما کی صورت میں محکمہ خزانہ پنجاب کو ارسال کی جائیں گی جس کے بعدقانونی فریم ورک اور صوبائی پالیسی تیار کی جائیگی۔معتبر اور مصدقہ ذرائع کے مطابق سیکرٹری ریگولیشن ڈاکٹر محمد صالح طاہر کی زیر صدارت اعلی سطح کا اس حوالے سے اجلاس ہواجس میں سپیشل سیکرٹری ہاؤسنگ محمد خان رانجھا، ایڈیشنل فنانس سیکرٹری (اسٹیبلشمنٹ ) علی شہزاد، ایڈیشنل سیکرٹری(جنرل ) اری گیشن عامرکریم خان، ایڈیشنل سیکرٹری (پی پی اینڈ سی ایم) ریگولیشن ونگ ایس اینڈ جی اے ڈی امتیاز احمد، ڈپٹی سیکرٹری(1) خزانہ عائشہ گھمن، مس سائرہ جبیں(قانون و انصاف ڈیپارٹمنٹ) اور آفتاب احمد ، سیکشن آفیسر مواصلات و تعمیرات نے شرکت کی ۔ شرکاء کو بتایا گیا مختلف محکموں کے ورک چارج ملازمین نے عدالت عظمی سے رجوع کر رکھا ہے جس کے پیش نظر11دسمبر2018، 22جنوری2019 اور 21فروری 2019 کو عدالت عظمی کی جانب سے حکومت پنجاب کو ورک چارج ملازمین کو ریگولر کرنے کے لئے پالیسی بنانے یا قانون سازی کرنے کے احکامات جاری ہو چکے ہیں۔ گذشتہ دو سالوں کے دوران اعلی عدالتوں کے احکامات کی تکمیل میں 525ملازمین کو ریگولرکیا گیا اور اتنی ہی نئی آسامیاں بھی پیداکی گئیں۔ اس وقت صوبائی محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے 1618ملازمین نے عدالت سے رجوع کررکھا ہے جبکہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ساتھ ساتھ دیگر صوبائی اور خودمختار اداروں کے ڈیلی ویجر ملازمین کے کیسزپائپ لائن میں ہیں۔سیکرٹری ریگولیشن نے حکم دیاکہ لاہور سمیت پنجاب بھر کے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹس سے ورک چارج ملازمین کی تفصیلات منگوائی جائیں اور ڈیٹا ملنے پر ان کو ریگولر کرنے کی بابت صوبائی پالیسی تیار کر کے وزیر اعلی پنجاب اور صوبائی کابینہ کے روبرو پیش کی جائے ۔ملازمین کی تفصیلات محکمہ خزانہ پنجاب کے ای میل ایڈریس ds۔infra۔fd@gmail۔com پر مانگی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ مواصلات و تعمیرات، ہاؤسنگ، آبپاشی اور صحت میں سب سے زیادہ عارضی ملازمین کام کرتے ہیں اور انہیں تین ماہ سے ایک سال کے لئے نوکری پر رکھا جاتا ہے ۔ ان ملازمین میں افسران کے گھروں میں کام کرنے والے باورچی، مالی، ڈرائیور، چوکیدار، بیلدار اورخدمت گار شامل ہیں،ان ملازمین کو سرکاری خزانے سے تنخواہ تو ملتی ہے لیکن وہ مستقل سرکاری ملازم نہیں ہوتے اور افسران کی آشیرباد سے ملازمت جاری رکھتے ہیں۔