لاہور(رپورٹ: قاضی ندیم اقبال) پنجاب میں حکومتی ترجیحات پرعمل کے حوالے سے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی کارکردگی جانچنے کا فیصلہ کرلیا گیا، سرکاری اراضی کی واگذاری،ڈویژنل امن کمیٹیوں کے اجلاس، بچت پالیسی، جزا و سز کے کیسز اور کھلی کچہریوں کی بابت رپورٹ طلب کرلی گئی، معتبر ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر نے مختلف میٹنگز میں پنجاب بھر میں تعینات کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومت کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل کریں اور اس حوالے سے آئی اینڈ سی حکام کو تسلسل کے ساتھ رپورٹس ارسال کریں، عوام کی مشکلات کے خاتمے ، اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے حوالے سے بعض کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر سے رپورٹس کی وصولی بھی ہو رہی ہے تاہم تاحال زیادہ تر ڈویژنل اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز کی جانب سے سستی برتی جا رہی تھی جس پر چیف سیکرٹری پنجاب نے نوٹس لے لیا اور کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ترجیحی بنیادوں پر 5 نکات پر مبنی رپورٹس ارسال کرنے کا پابند بنایا، ضلعی حکام کو کہا گیا کہ وہ گزشتہ دو ماہ کے دوران قبضہ گروپوں کیخلاف کارروائیوں کی رپورٹس دیں جن میں بتایا جائے محکمہ اوقاف، بورڈ آف ریونیو، کالونیوں اور دیگراداروں اور شام لاڑ اراضی کا قبضہ واپس لیا گیا، واگزار اراضی کی مالیت کتنی ہے ، بتایا جائے امن کمیٹیوں کے کتنے اجلاس ہوئے اور ان میں کیا سفارشات پیش کی گئیں، ان سفارشات پر عمل کی صورتحال بھی واضح کی جائے ، کھلی کچہریوں کے حوالے سے اعداد وشمار واضح کئے جائیں، ملازمین کے جزا اور سزا کے معاملات سے آگاہ کیا جائے ، بتایا جائے کتنے ملازمین کو ترقی دی گئی اور کتنے ملازمین کو سزا دی گئی، اداروں میں بچت پالیسی پر عمل اور اس کے ثمرات سے آگاہ کیا جائے ۔