کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی نے جمعرات کوسندھ پولیس ایکٹ 1861ء کے خاتمے اور پولیس آرڈر 2002ء کی بحالی کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیاہے ۔ اپوزیشن اتحاد جی ڈی اے نے بل کی منظوری کی کارروائی میں بھرپور حصہ لیا جبکہ اپوزیشن کے دو بڑے پارلیمانی گروپوں ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کا اصرار تھا کہ بل کو منظوری سے قبل مزید غور کے لئے ایوان کی سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جائے ،مگر ان کی بات نہیں مانی گئی جس پر وہ احتجاجاً ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر گئے ۔ اپوزیشن کے دو چھوٹے پارلیمانی گروپ تحریک لبیک پاکستان اور ایم ایم اے کے ارکان ایوان میں موجود رہے اور رائے شماری میں حصہ لیا۔ترمیمی پولیس بل میں جی ڈی اے اراکین کی کچھ ترامیم شامل کرلی گئیں اور کچھ کووزیر اعلیٰ کی یقین دہانی کے بعد واپس لے لیا گیا۔دریںاثناء سندھ اسمبلی کے بجٹ سیشن کاشیڈول جاری کردیا گیا ہے ، جس کے تحت آج سہ پہر 3بجے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ جن کے پاس محکمہ خزانہ کا قلمدان بھی ہے مالی سال 20-2019کابجٹ پیش کرینگے ۔صوبائی بجٹ پر سندھ اسمبلی میں عمومی بحث 17سے 21جون تک ہوگی۔24جون کوآئندہ مالی سال کے ضمنی بجٹ اورمطالبات زر کی منظوری لی جائے گی جبکہ26جون کوسندھ اسمبلی سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے گی۔