پشاور(ذیشان کاکاخیل )پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کا پشاور میں ہونے والے 22نومبر کے جلسے کی میزبانی کون کرے گا ،سیاسی جماعتوں میں رسہ کشی شروع ہو گئی ، عوامی نیشنل پارٹی نے میزبانی کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرنے کا دعویٰ کر دیا اور کہا ہے کہ وہ سب سے زیادہ کارکن جلسے میں لائیں گے ،جے یو آئی ف نے میزبانی خود کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،ذرائع کے مطابق دونوں پارٹیوں کے درمیان اتفاق نہ ہونے کی صورت میں پی ڈی ایم کا پشاور میں ہونے والے جلسے سے ایک پارٹی کا بائیکاٹ بھی ہوسکتاہے تاہم دو سیاسی جماعتیں میزبانی پر پھڈا ختم کرنے کیلئے متحرک ہو گئی ہیں ۔ذرائع کے مطابق پشاور میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے کے لئے میاں افتخار کو ترجمان بھی مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ جلسے کی دیگر تمام امور سمیت میزبانی دینے کے لئے آج پی پی پی کے صوبائی صدر ہمایوں خان کی رہائش گاہ پر اجلاس بلایا گیا ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر امیر مقام کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی کوشش ہوگی کہ کم از کم 50ہزار ورکرز کو جلسے میں لایا جائے ۔میاں افتخار نے 92نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کوشش کی جائے گی کہ تمام پارٹیوں سے زیادہ کارکنان کو جمع کیا جائے ۔جے یو آئی (ف) کے سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان نے 92نیوز کو بتایاکہ جلسے کے لئے پشاور جی ٹی روڈ، رنگ روڑ یا دلازاک روڈ کا انتخاب کیا جاسکتا ہے ۔
پی ڈی ایم پشاورجلسہ :میزبانی کیلئے اے این پی،جے یو آئی میں رسہ کشی
پیر 02 نومبر 2020ء
پشاور(ذیشان کاکاخیل )پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کا پشاور میں ہونے والے 22نومبر کے جلسے کی میزبانی کون کرے گا ،سیاسی جماعتوں میں رسہ کشی شروع ہو گئی ، عوامی نیشنل پارٹی نے میزبانی کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرنے کا دعویٰ کر دیا اور کہا ہے کہ وہ سب سے زیادہ کارکن جلسے میں لائیں گے ،جے یو آئی ف نے میزبانی خود کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،ذرائع کے مطابق دونوں پارٹیوں کے درمیان اتفاق نہ ہونے کی صورت میں پی ڈی ایم کا پشاور میں ہونے والے جلسے سے ایک پارٹی کا بائیکاٹ بھی ہوسکتاہے تاہم دو سیاسی جماعتیں میزبانی پر پھڈا ختم کرنے کیلئے متحرک ہو گئی ہیں ۔ذرائع کے مطابق پشاور میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے کے لئے میاں افتخار کو ترجمان بھی مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ جلسے کی دیگر تمام امور سمیت میزبانی دینے کے لئے آج پی پی پی کے صوبائی صدر ہمایوں خان کی رہائش گاہ پر اجلاس بلایا گیا ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر امیر مقام کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی کوشش ہوگی کہ کم از کم 50ہزار ورکرز کو جلسے میں لایا جائے ۔میاں افتخار نے 92نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کوشش کی جائے گی کہ تمام پارٹیوں سے زیادہ کارکنان کو جمع کیا جائے ۔جے یو آئی (ف) کے سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان نے 92نیوز کو بتایاکہ جلسے کے لئے پشاور جی ٹی روڈ، رنگ روڑ یا دلازاک روڈ کا انتخاب کیا جاسکتا ہے ۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں پیر 02 نومبر 2020ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں