لاہور(نامہ نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد قاسم خان نے 6 ہفتوں میں تمام زیر التواء اپیلوں کے فیصلے کرنے کا حکم دیدیا۔ انہوں نے کہا کہ یکم جنوری 2020 تک دائر تمام فیملی، گارڈین اپیلز اور نظرثانی اپیلوں پر آئندہ چھ ہفتوں میں ہر صورت فیصلے کئے(باقی صفحہ4نمبر10) جائیں۔ چیف جسٹس نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں صوبہ بھر کے جوڈیشل افسروں کے لئے ایک روزہ آن لائن تربیتی کورس کے افتتاحی سیشن میں شرکت کی۔ اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ بہادر علی خان، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری مشتاق احمد اوجلہ، سیشن جج ہیومین ریسورس طاہر صابر، ڈی جی اکیڈمی حبیب اﷲ عامر اور سیکرٹری ٹو چیف جسٹس ملک جاوید بھی موجود تھے ۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے اس موقع پر پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کی جانب سے شائع کردہ لا جرنل، ججمنٹ رائٹنگ گائیڈ لائنز اور جنرل گائیڈ لائنز فار پراسس سرور اور بیلف کی رونمائی بھی کی۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کی کوششوں کی بدولت نئے دور میں داخل ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی تربیت، کونسلنگ اور اصلاح وقت کا اہم تقاضا ہے ، سیشن ججز مقدمے کے ہر پہلو اور مرحلے پر نظر رکھیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ تمام ججز حکومت کی جانب سے جاری ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کریں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نئے تعینات ہونے والے 8ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز میں گاڑیوں کی چابیاں بھی تقسیم کیں۔قبل ازیں جسٹس شہباز علی رضوی اور ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی حبیب اﷲ عامر نے بھی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔