لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ 25سال قبل ہمارے ایک دوست چین گئے ،انکی ٹاپ لیڈر شپ سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے پاکستان اور چین کے تعلقات کی نوعیت بتائی اور کہا پاکستان چین کیلئے ا س طرح ہے جیسے امریکہ کیلئے اسرائیل ہے ، ہم آپ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑینگے ،چین نے یہ سمجھ لیا ہے کہ پاکستان کی قوم دوستی کے قابل ہے ، قابل اعتماد ہے اوردھوکہ دینے والی نہیں۔92نیوز کے پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جب ہم چین گئے تو ہم نے وہاں پر ان میں دوستی اور محبت کا عنصر دیکھا۔چین نے کرونا سے لڑنے کیلئے 12ٹن سامان بھیجا ، مزید بھی آئیگا۔ڈاکٹر بھی ہماری مدد کیلئے چین سے آئے ہیں۔عوام کو چاہئے کہ احتیاط بڑھا دیں، بار بار ہاتھ دھونا بہت ضروری ہے ۔ اس وقت زمین پر گندگی اور ظلم بڑھ گیا ہے ، ظلم اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے ۔لاہور میں انفلوئنزا پھیلا تو شہر میں روزانہ اڑھائی سو کے قریب لوگ مر جاتے تھے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا جب شہبازشریف وزیر اعلیٰ پنجاب تھے تو 2010میں ڈینگی پھیلا تو کوئی کام نہیں ہوا،2011میں بھی کوئی کام نہ ہوا ۔ 2012میں اس وقت شہبازشریف ڈینگی کیخلاف متحرک ہوئے جب عمران خان لاہور میں جلسہ کرچکے تھے ۔ شہبازشریف کے دور میں ہی پی آئی سی میں زہریلی دوائی سے لوگ مرے تھے ۔ اگر عمران خان کی حکومت میں سو مریض بھی مرجاتا تو ن لیگ آسمان پر اٹھا لیتی۔انہون نے کہا امریکہ افغانستان سے بھاگا نہیں ہے ، وہاں پر مسائل بہت ہیں مگر سب کیلئے امن کے بغیر کوئی چارہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی تشکیل بدل رہی ہے ،سعد رفیق کا وزن بہت بڑھ گیا ہے ۔شاہد خاقان عباسی کا امیج بھی بہت بہتر ہوگیا ہے ۔شاہد خاقان عباسی بھلے آدمی، ان پر نئے مقدمات حماقت ہیں۔