لاہور(عثمان علی۔۔۔تصاویر :سہیل نیاز) مون سون کی آمد کے باوجود بھی شہر کے متعدد نالوں کی مکمل صفا ئی نہ کی جاسکی ۔ متعدد جگہوں پر نالوں میں میونسپل ویسٹ سمیت دیگر اشیا کے ڈھیر انتظامیہ کے دعوؤں کی قلعی کھولنے لگے بھاری فنڈز رکھنے کے باوجود بھی کئی نالوں کی صفائی تاحال ممکن نہ ہوسکی جبکہ کئی ایسی جگہیں جہاں نالوں کی صفائی کئی گئی وہاں دوبارہ شہریوں کی جانب سے ویسٹ نالوں میں پھینکنے کے عمل کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات نہ ہونے کے باعث بھی ان جگہوں پر دوبارہ سے پھر کوڑا پھینکا جانے لگا۔تفصیلات کے مطابق مون سون میں بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کے خدشات باوجود نالوں کی مکمل صفائی نہ ہو سکی ۔مون سون کی بارشوں میں نالوں کے کچرا کے ڈھیر نکاسی آب میں تعطل پیدا کرنے لگے ہیں جبکہ شہریوں کی جانب سے بھی نالوں میں کچرا اور دیگر اشیاء پھینکنے کا عمل جاری ہے جس کے باعث جن جگہوں پر نالوں کی صفائی بھی کی گئی ہے وہاں دوبارہ کچرے کے ڈھیر لگنے ہیں ۔شفیق آباد،امین پارک،ٹاؤن شپ،لیاقت آباد،لٹن روڈ،نسبت روڈ،بڈن روڈ،اقبال ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں سے گزرنے والوں نالوں میں کچروں کے ڈھیر نے ا نتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول کر رکھ دیا ہے ۔مون سون بارشوں کے باعث شہر کے متعدد نشیبی علاقے زیر آب آجاتے ہیں جہاں بارش روکنے کے بعدبھی کئی کئی گھنٹوں کے بعد بھی بارش کا پانی جمع رہتا ہے اور ڈرینز اوور فلو کرجاتے ہیں جس کی ایک بڑی وجہ نالوں میں کچرے کے ڈھیر ان کی روانی میں رکاوٹ پیداکرتے ہیں ۔اس حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے مون سون کی آمد سے قبل نالوں کی صفائی کے لیے بھاری فنڈز بھی رکھے گئے اور یہ دعوے بھی کیے گئے کہ مون سون سے قبل ان نالوں کی صفائی کر لی جائے گی تاہم مون سون کے آغاز کے باوجو د بھی نالوں میں پڑا کچرا انتظامیہ کے دعووں کی قلعی کھول رہا ہے ۔