کراچی (سٹاف رپورٹر)پولیس کی لاپروائی اور غفلت کا ایک اور واقعہ سامنا آگیا، مدعی نے پولیس افسران اور اہلکاروں کی موجودگی میں ملزم کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ درخشاں تھانے کے ایڈیشنل ایس ایچ او راجہ تنویر نے پولیس پارٹی اور مقدمہ مدعی سہیل مغل کی موجودگی میں نیو ٹاؤن کے علاقے شرف آباد مسجد کے قریب رہائش پذیرمنورعلی کوگھرسے بلایا جیسے ہی منور اپنے فلیٹ سے نکل کر نیچے آیا تو مدعی مقدمہ سہیل مغل نے اس پر اندھا دھند فائرنگ کردی، منور ہسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گیا، پولیس نے سہیل مغل کو گرفتارکرکے نائن ایم ایم پستول قبضے میں لے لی،اطلاع ملنے پر اعلی افسران تھانے پہنچ گئے ۔ نیوٹائون تھانے کے ڈیوٹی افسر شاہجہان نے بتایاکہ ملزم نے منور کو قریب سے 4گولیاں ماریں۔ ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی کے مطابق سہیل اور منور کا فیملی کورٹ میں 3 برس سے کیس چل رہا تھا، سہیل کی بیوی نے خلع لے لی تھی جبکہ اسکی درخواست پر ہی اس کی بچیوں کوپولیس نے بازیاب کرایا تھا۔عدالتی حکم پر درخشاں پولیس منورعلی کو پابند کرنے گئی تھی، لیکن انہوں نے مقدمہ مدعی کی تلاشی لی اور نہ ہی فائرنگ کرنے کے دوران اس سے اسلحہ چھین سکے ۔ ایس پی طاہر نورانی اور ڈیوٹی افسر کے مطابق نیوٹائون پولیس نے ایڈیشنل ایس ایچ او درخشاں اوراسکے ہمراہ 3پولیس اہلکاروں کو بھی حراست میں لیکر شامل تفتیش کرلیا۔