ملتان( نمائندہ خصوصی)چیئرمین نیشنل ہائی ویزاٹھارٹی نے کروڑوں کی کرپشن کے الزام میں شعبہ انجینئرنگ گریڈ19کے 5 اورگریڈ18کے تین افسران کومعطل کردیا، بتایاجاتاہے ا ین ایچ اے انتظامیہ مالی سال کے آغاز سے قبل قومی شاہرات اور موٹر ویز کی مرمت کیلئے سالانہ مرمت کا پلان ترتیب دیتی ہے اس پلان کے تحت تمام ریجنز کواربوں روپے کے فنڈزجاری کئے جاتے ہیں ان فنڈز کیعلاوہ انتہائی ایمرجنسی مرمتی کام کے لئے علیحدہ سے بھی فنڈزمختص کئے جاتے ہیں۔جن کومتعلقہ ڈائریکٹرزاورجی ایم مینٹینس اپنی صوابدید پرٹینڈرجاری کرکے کرالیتے ہیں ،ذرائع کے مطابق اسطرح کی مرمتی کاموں کاطریقہ کارایک عرصہ سے این ایچ اے میں چل رہاہے ۔لیکن کچھ عرصہ قبل این ایچ اے میں چیئرمین کی ذمہ داری سنبھالنے والے جواد رفیق ملک نے باقاعدہ منظوری لئے بغیر ایمرجنسی کام شروع کرنے والے انجینئرز کے خلاف اختیارات کے ناجائزاستعمال کے تحت کارروائی کاآغازکردیاہے جس کے تحت گریڈ19کے جی ایم مینٹنس ایبٹ آبادعمران علی آغا،جی ایم موٹروے ٹوکلرکہارسجاداحمدگورایہ ،جی ایم مینٹنس بلوچستان نارتھ کوئٹہ محمدشعیب،گریڈ19کے ممبرویسٹ زون کوئٹہ یوسف برق زئی ،جی ایم مینٹینس این ایچ اے پشاور محمد ناصرخان ،گریڈ18کے ڈائریکٹرمینٹنس بال نارتھ کوئٹہ نصراﷲ منگی ،ڈائریکٹرمینٹینس نارتھ کے پی این ایچ اے پشاورعامرسعید،ڈائریکٹرمینٹینس سائوتھ کے پی این ایچ اے پشاور کومعطل کرکے کارروائی شروع کردی ہے ، معطل انجینئرز کاکہناہے کہ آئندہ ایمر جنسی ہی کیوں نہ ہوچیئرمین توکیااگروزیراعظم کی طرف سے بھی کسی شاہراہ کی فوری مرمت کے لئے زبانی احکامات جاری کئے جائیں گے تواس پرکام نہیں کیاجائے گا۔ اگرایمرجنسی فنڈزکاغلط استعمال ہواہے یافنڈزاستعمال ہونے کے باوجود کام نہیں ہواتواس کی تحقیقات کرکے افسروں کومعطل کیاجاناچاہیے تھا۔