اسلا م آباد ،لاہور،کراچی،پشاور،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبا کی تیسری لہر نے شدت اختیار کرلی ہے اوراس سے پاکستان میں مزید61افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ اموات کی مجموعی تعداد13656ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کوروناکے 2351نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد612315ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد22792ہو گئی،1978مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ کل575867صحتیاب ہو چکے ۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے بیان میں کہاکہ گزشتہ روز سب سے زیادہ 41 ہزار لوگوں کو کورونا ویکسین لگائی گئی، ان میں سے 28424ویکسین سینئر شہریوں کو لگائی گئیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ ویکسین کیلئے 70سال سے زائد عمرافراد کی رجسٹریشن کرائی جائے ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید41مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ 1137نئے کیس سامنے آگئے ،صوبہ میں اموات کی کل تعداد5851ہوگئی ۔لاہورمیں671 ،قصور 10،راولپنڈی150،فیصل آباد59کیسز رپورٹ ہوئے ۔دریں اثنا وائس چیئر مین ایل ڈی اے ایس ایم عمران بھی کورونا میں مبتلا ہوگئے اور خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا ۔ کورونا کی تیسری لہر میں شدت پر لاہور پولیس نے اپنی کھلی کچہریو ں کا سلسلہ بند کردیا ۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے ہفتے میں دو روز بدھ اور جمعہ کو ہونیوالی کھلی کچہری کی بندش کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔ادھرلاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کی ایک عدالت میں افسروں کو کورونا ہوگیا جس پر عدالت کو 15 روز کیلئے بند کر دیا گیا،تمام مقدمات دوہفتوں کیلئے ملتوی کردیئے گئے ۔ادھرخیبرپختونخوا حکومت نے پشاور میں بازاروں کو آئندہ پندرہ دن کے دوران ہفتہ اور اتوار کو بند کرنیکا فیصلہ کرلیا،ہفتے کے دیگر پانچ دن بازاروں کو رات8 بجے بند کیا جائیگا۔ دنیا بھرمیں ہلاکتیں26لاکھ86ہزارسے زائد ہو گئیں۔اقوام متحدہ کے مطابق کورونا کی عالمی وبا سے پیدا شدہ بحران کے براہ راست اور بالواسطہ نتائج کے باعث2020 میں جنوبی ایشیا میں اضافی طور پر2 لاکھ28 ہزار بچے ہلاک ہو گئے ۔ اقوام متحدہ کی بدھ کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کوروناکے باعث جنوبی ایشیا میں بچوں کی ہلاکتوں پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا گیا کہ 11 ہزار خواتین بھی زچگی کے دوران انتقال کر گئیں جبکہ ساڑھے تین ملین خواتین مانع حمل ذرائع دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے حاملہ ہو گئیں۔ جس کی محرک عالمی ادارے کی بچوں کی امدادی تنظیم یونیسیف تھی۔ رپورٹ میں کورونا کی وبا کے دوران صحت عامہ کے شعبہ میں طبی سہولیات کی ناکافی دستیابی کی وجہ سے بھارت، پاکستان، نیپال، بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا کی حکومتوں پر تنقید بھی کی گئی۔اذھرپولینڈ نے اتوار سے تین ہفتے کا جزوی لاک ڈاؤن کرنیکا اعلان کردیا۔