پنجاب حکومت نے عدالتی فیصلوں کی روشنی میں مختلف صوبائی محکموں اور کارپوریشنز کے ہزاروں ورک چارج ‘ ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ پر بھرتی ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب کے مختلف محکموں میں لاکھوں کی تعداد میں ملازمین ڈیلی ویجز اور ورک چارج پر کام کر رہے ہیں ان میں سے اکثریت ایسے ملازمین کی ہے جو کام تو افسر وں کے گھروں میں کرتے ہیں مگر ان کو تنخواہیں سرکاری خزانہ سے جاتی ہیں، حالانکہ گھروں میں مالی، باورچی اور گھریلو ملازمین رکھنا ان افسروں کا استحقاق نہیں ہوتا دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں ایسے ملازمین بھی ہیں جن کو ان کی تعلیمی قابلیت اور میرٹ کی بنیاد پر کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا ہے اور عمر کی حد بھی گزر چکی ہے۔ خاص طور پر محکمہ صحت میں ہزاروں نرسز ،ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل سٹاف کئی کئی برسوں سے کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں اور ان کو اپنے کنٹریکٹ کی تجدید کے لئے انتظامیہ کو نذرانے دینے پڑتے ہیں۔ حکومت کا ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ بلا شبہ لائق تحسین ہے مگر ایسے لاکھوں ملازمین جو استحقاق کے بغیر افسروں کے گھروں میں کام کر رہے ہیں ۔بہتر ہو گا حکومت ان کو مستقل کر نے کے ساتھ ساتھ ان افسران کے احتساب کے لئے بھی موثر لائحہ عمل مرتب کرے جو دیمک کی طرح سرکاری خزانہ کو چاٹ رہے ہیں اور بغیر استحقاق کے ملازمین کو کی گئی ادائیگیوں کی ان افسران کی تنخواہوں اور پنشن سے کٹوتی کی جائے اور مستقبل میں اس قسم کی غیر قانونی مراعات حاصل کرنے والوں کے لاف قانون سازی کی جائے تاکہ استحقاق کے بغیر گھروں میںسرکاری تنخواہ پر ملازم رکھنے کے چلن کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔