لاہور،پشاور،ملتان،گجرات (جنرل رپورٹر،نامہ نگار خصوصی،خبر نگار،سپیشل رپورٹر،ڈسٹرکٹ رپورٹر) ڈاکٹروں کی مسلسل ہڑتال وڈیوٹی سے بائیکاٹ کے باعث مزید ڈاکٹرز کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا جس کیلئے باضابطہ اسامیوں کو مشتہر کردیا گیا جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے ڈاکٹروں کی ہڑتال کے خلاف درخواست پر سیکرٹری صحت پنجاب کو ریکارڈ سمیت آج ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا،عدالت نے مریضوں کو بلاتعطل صحت کی سہولیات کی فراہمی کا بھی حکم دے دیا۔تفصیل کے مطابق لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں گریڈ 17 میں 30 میڈیکل آفیسرز اور 30مختلف کنسلٹنٹ ڈاکٹرز بھرتی کئے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں لاہور سمیت پنجاب کے تمام بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال 27ویں روز بھی جاری رہی ۔حکومت نے گرینڈ ہیلتھ الائنس سے مذاکرات کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں 5رکنی کمیٹی تشکیل دی جوآج احتجاجی ڈاکٹروں نرسز سے مذاکرات کرے گی جبکہ دوسری جانب گرینڈ ہیلتھ الائنس نے پروفیسر پر مشتمل 3رکنی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کومکمل بے اختیار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی بیانیہ میں واضح تضادات ہیں ۔وزیراعلیٰ مسئلے کو حل کرنا اور وزیرصحت اپنے بیانات سے معاملہ خراب کرنا چاہتی ہیں تاہم ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں قائم کمیٹی سے مذاکرات کئے جائیں گے ۔ملتان میں پیرا میڈیکل سٹاف نے سوکھی روٹیاں ہاتھوں میں اٹھا کر انوکھا احتجاج کیا اورآؤٹ ڈور میں دیا گیا دھرنا کنونشن کی شکل اختیار کر گیا ۔ادھر لاہورہائیکورٹ کے جسٹس جوادحسن نے کیس کی سماعت کی،جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے ، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت صحت کی سہولیات کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے ۔