گوجرانوالہ،سرگودھا،فیصل آباد(بیورو رپورٹ، وقائع نگار،اے پی پی)ہائیکورٹ بنچ کے قیام کیلئے مختلف شہروں میں وکلا نے گزشتہ روز بھی ہڑتال کی۔گوجرانوالہ میں وکلا کا احتجاج اور عدالتی تالہ بندی16روز میں داخل ہوگئی۔ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن ججز سمیت 50 سے زائد عدالتوں، ڈی سی آفس اور دیگر سرکاری اداروں کی تالہ بندی سے 22 ہزار مقدمات التوا کا شکار جبکہ 10 ہزار رجسٹریاں بھی مؤخر ہوئیں جس سے سرکاری خزانے کو 18 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ وکلا نے 3 دسمبر کو کمشنر اور تحصیل کمپلیکس دفاتر بھی بند کرنے کا اعلان کردیا،15روز سے کسی ایک بھی ملزم کی ضمانت نہ ہونے سے جیل میں بند ملزمان کی تعداد 33 سو ہوگئی جبکہ یومیہ کمانے والے وثیقہ نویس، اشٹام فروش اورضلع کچہری سے منسلک سینکڑوں افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔ ڈرگ کورٹ کی تالہ بندی ہونے سے 300سے زائد سیل ہونیوالے میڈیکل سٹور بھی بند پڑے ہیں۔ صدر بار ایسوسی ایشن نور محمد مرزا نے صحافیوں سے گفتگو میں کہاہمارے مطالبات منظور نہ کیے گئے تو 3 دسمبر کو کمشنر آفس کمپلیکس اور تحصیل دفاتر کی بھی مکمل تالہ بندی کردینگے ۔سرگودھا میں وکلا کی احتجاجی تحریک16ویں روز میں داخل ہوگئی، ڈسٹرکٹ بار نے بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا اعلان کر دیا ۔صدر ڈسٹرکٹ بارعنصر بلوچ اور دیگر رہنماؤں نے سینئر وکلا افضل فروکہ ، سلیم اختر کچھیلا، نصیر چیمہ و دیگر سے رابطہ کرکے انہیں تحریک میں معاون کردار ادا کرنے کی سفارش کی،احتجاجی تحریک میں تیزی لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سرکاری دفاتر کی تالابندی سمیت دیگر اہم فیصلے بھی کر لئے گئے ۔ فیصل آباد میں تمام سیشن،سول ، ڈرگ و دیگر کورٹس کی تالا بندی کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ بھی کیا گیا جس کے باعث ہزاروں مقدمات التوا کا شکار ہو گئے اور سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔