مکرمی ۱ اللہ جل شانہ نے سورۃ القدر میں ارشاد فرمایا ہے کہ ہم نے اس کو(قرآن)اتارا شبب قدر کو تم کو کیا معلوم شب قدر کیا ہے ،شب قدر وہ رات ہے جو افضل ہے ہزارمہینہ سے،اس رات میں فرشتے اللہ کی رحمت و سلامتی لیکر اترتے ہیں اور اس رات کا دورانیہ غروب آفتاب سے شروع ہوکر طلوع فجر تک رہتاہے۔اس بابرکت رات کی بہت زیادہ فضلیت ہے۔ایک دوسری سورۃ میں بھی اللہ جل شانہ نے نزول قرآن کرتے ہوئے ارشاد فرمایاکہ بابرکت رات میں ہم نے اس کتاب ہدایت کو اتارا ہے تاکہ اس سے لوگ نصیحت حاصل کریں اور اس میں ہر اہم فیصلہ کردیا جاتاہے۔اب بھی وقت فرصت ہے کہ رمضان المبارک کی الوداعی ساعتوں اور باقی مانندہ طاق راتوں میں ہمہ جہت برئے اعمال اور سرکشی و نافرمانی سے توبہ تائب ہواجائے اور جس کسی انسان کو ذرہ برابر بھی تکلیف دی ہو تو اس سے معافی طلب کی جائے اگر وہ حیات نہ ہو تو اس کے نام پر نیک اعمال انجام دیکر اپنی شقاوت کو سعادت میں بدلنا ممکن ہے اور اللہ جل شانہ سے ہر فرد مسلم خود اپنے اور مسلمانان عالم اور ارض پاک کے امن و سلامتی اور عافیت و رضامندی کی دعاکرے۔اللہ تعالیٰ اس مبارک رات میں کم و زیادہ اعمال کی انجام دہی کو دیکھنے کی بجائے ہمارے اخلاص و تقویٰ کی بنیاد پر ہمارے حق میں مغفرت و بخشش اور جہنم سے ابدی نجات و خلاصی کا فیصلہ فرمائیں گے۔ان شاء اللہ۔ (حافظ عتیق الرحمان گورچانی)