Common frontend top

ڈاکٹر اشفاق احمد ورک


مزاح کی مملکت


گزشتہ دنوں ایک دوست کی وساطت سے جناب سہیل احمد (عزیزی) کا فون آیا ۔ کہنے لگے: مَیں نے سنا ہے آپ نے مزاح میں پی ایچ۔ڈی کر رکھی ہے، مجھے ذرا مزاح کی تعریف تو کر کے دکھائیں! عرض کیا: ’مزاح بہت اچھی چیز ہے، دُکھی دلوں کے لیے ایک طرح کا ٹانک ہے، من کی افسردہ کلیاں کھلانے کا تیر بہدف نسخہ ہے، زبانوں اور رویوں سے لگے زخموں کے لیے مرہم ہے۔معاشرے کا حُسن ہے، دنیا کی ہر زبان کے ادب کی آبرو ہے۔ یہ جہاں، جسے ہمارے فلسفی قسم کے لوگ دارالمحن یعنی دکھوں کا گھر
منگل 02 فروری 2021ء مزید پڑھیے

جنوری بیگم

اتوار 31 جنوری 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
چند روز قبل خواب میں ایک انوکھا منظر دیکھا کہ ایک بڑی سی حویلی کے صدر دروازے کے اوپر ایک جمبو سائز مالٹے کی شکل اوڑھے مسٹر آفتاب کہ جس کا صبح اُڑنے سے پیشتر بھی رنگ زرد ہی تھا، اب تو وہ بالکل زردے کا تھال لگ رہا تھا۔ صدر دوازہ کہ جس کی بیرونی تختی پہ مسٹر’ بیس مار خاں‘ کا نام اور گھر کے نمبر کے طور پر ۳۶۵ کا ہندسہ واضح طور پر پڑھا جا سکتا تھا، دھیرے دھیرے بند ہو رہا تھا ۔ اس سے پہلے کہ یہ اداس کر دینے والا منظر مزید دھندلاتا
مزید پڑھیے


ماضی چشیدہ لوگ

منگل 26 جنوری 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ہمارے ہاں ماضی سے وابستہ یا ناسٹلجک لوگوں کے لیے ’ماضی گزیدہ‘ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے، جو کچھ مناسب نہیں لگتی ، اصل میں یہ تو ماضی چشیدہ لوگ ہوتے ہیں، جنھوں نے ایک تہذیب کو اپنے دلوں، دماغوں، حافظوں بلکہ پلکوں پہ بٹھا رکھا ہوتا ہے اور یہ ماضی تو بقول ڈاکٹر خورشید رضوی ہماری زندگی میں سیمنٹ کا کام کرتا ہے۔ آج ہماری ناکامی اور نئی نسل سے ہماری جُڑت میں اسی سیمنٹ کی کمی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج تقریباً ہر گھر میں دو بالکل مختلف بلکہ بعض جگہوں پہ متضاد نسلیں ایک ہی
مزید پڑھیے


گِری پڑی شاعری

پیر 25 جنوری 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اس میں کوئی شک نہیں کہ شعر، شعور کی کوکھ سے جنم لیتا ہے۔اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ بغیر ضرورت، فرمائش، موقع کے سنایا ہوا شعر شعور کی قلعی بھی کھول دیتا ہے۔ یہ بھی سچ ہے کہ شعر اور حُسن جب تک چونکائے ناں، لوگ نوٹس ہی نہیں لیتے… اور اس میں بھی کوئی مبالغہ نہیں کہ شاعر جب تک سنائے نہ اس کے مرتبے کی خبر نہیں ہوتی۔ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض اوقات مشاعرے میں تھرتھلی مچا دینے والا شعر کاغذ پہ آ کے ککھ دا نہیں رہتا … کبھی کبھی
مزید پڑھیے


مزاح نگار… منٹو

منگل 19 جنوری 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
بیالیس سالہ سعادت حسن منٹو کو دنیا سے گئے ہوئے چھیاسٹھ برس ہو گئے لیکن سچ بات یہ ہے کہ یہ موت منشی غلام حسن کے فرزندِ ارجمند… صفیہ بیگم کے خاوند… نصرت، نگہت ، نزہت کے ابا جی… میٹرک میں اُردو کے پرچے میں فیل ہونے والے سعادت حسن کو آئی ہے… افسانہ نگار منٹو آج بھی دائم آباد نامی بستی میں دھڑلے سے مقیم ہے اور جب تک دنیا میں اُردو زبان کا وجود قائم ہے، وہ یہ جائز قبضہ چھوڑتا نظر نہیں آتا۔ ایک زمانے میں سعادت حسن نے، منٹو کا با کمال خاکہ لکھا (جو اُن
مزید پڑھیے



غالب بنام ڈونلڈ ٹرمپ

اتوار 17 جنوری 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
سنو بر خوردار! دُودھوں نہاؤ، پُوتوں پھلو… آج اگر میرے بس میں ہوتا تو مَیں بر سرِ زمین آ کر تمھاری پیٹھ تھپکتا، سرِ محفل تمھاری بلائیں لیتا۔ جس طرح تو نے یہاں اعراف میں مقیم ہم مشرقی اہلِ سخن کا کلیجہ ٹھنڈا کیا ہے، مجھ سے بن آتا تو نواب کلب علی خاں سے کہہ کے تمھارا منھ موتیوں سے بھر دیتا۔ تم کہو گے کہ یہ کون بزرگ، سترا بہترا، نہ منھ میں دانت، نہ پیٹ میں آنت، جوتوں سمیت آنکھوں میں گھُسا آتا ہے۔ اب تمھیں کیسے سمجھاؤں، برِ صغیر کے لوگ مجھے چچا غالب کے نام سے
مزید پڑھیے


عمران خان بمقابلہ جیسنڈرا آرڈرن

منگل 12 جنوری 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
جب سے بلوچستان میں دہشت گردی کا دل خراش واقعہ پیش آیا ہے، کچھ مخصوص ذہنیت والے صحافیوں اور سیاست دانوں کی زبانیں گز گز کی ہو گئی ہیں۔ کوئی بدبودار میری اس پاک سرزمین کولعن طعن کر رہا ہے اور کسی بدبخت کے نزدیک لاشیں ہار گئی ہیں اور بعض سیاسی میمنے وزیرِ اعظم کے ساتھ ساتھ ان کے پورے خاندان کو اپنی دشنام طرازی کی زَد میں لے آئے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک بھیڑ چال یا بھِیڑ چال قسم کی روایت یہ بھی تیزی سے چل نکلی ہے کہ بار بار عمران خان کا مقابلہ یا موازنہ
مزید پڑھیے


سلسلۂ شیرانیہ کا مظہر

اتوار 10 جنوری 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ہم اپنی تین دہائیوں پر مشتمل ’خاکی زندگی‘ میں کئی بار اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ خاکہ کشی کا اصل لطف تو عام آدمی پر قلم اٹھانے میں آ تا ہے۔ مفروضہ و مبالغہ کے جتنے چاہو مسالے ڈال لو، لوگ چٹخارے پہ چٹخارہ لیتے چلے جائیں گے۔ قلم و قیاس کے دانت جتنے مرضی تیز کر لو چاروں جانب داد و تحسین کے ڈونگرے برستے دکھائی اور سنائی دیں گے۔ عام آدمی کا خاکہ لکھنا تو دانتوں سے اخروٹ توڑنے جیسا کڑاکے دار عمل ہے۔اس میں کہنی سے تربوز توڑنے جیسی بے ساختگی پائی جاتی ہے۔اس میں بکرے
مزید پڑھیے


وِیھ مُک گئی اے!

منگل 05 جنوری 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ہمارے دیہات میں جب ’حد ہو گئی اے… اخیر ہو گئی اے… End ہو گیا اے…‘ جیسے جملوں سے بات نہ بن رہی ہو تو کہتے ہیں : ’وِیھ (20) مُک گئی اے۔‘ اس سال تو یہ ویھ(20) ذو معنی ہو گیا ہے۔ یار لوگوں کو سمجھ نہیں آ رہی کہ اس دفعہ : ’ وِیھ (2020) مُک گیا ہے، یا وِیھ مُک گئی اے!! دوستو یہ کیسا انوکھا سال گزرا ہے کہ موبائل فون کے روز روز کے اندوہ ناک پیغامات اور احباب کی رنجیدہ پوسٹوںکے جواب میں ’’ اِنّاللہ وَ اِنّا الیہِ رَاجِعُون… لکھتے لکھتے اُنگلیاں فگار اور
مزید پڑھیے


شالا تیری خیر دسمبر !

اتوار 03 جنوری 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
دنیا بھر میں سال مہینے اور دنوں کو ہمیشہ خاص اہمیت رہی ہے۔ عید، دیوالی، کرسمس،بہ ظاہر تو عام دنوں جیسے دن ہوتے ہیں۔ ان تمام دنوں میں صبحیں، دوپہریں، شامیں اسی موسم کے رنگ میں ڈھلی ہوتی ہیں، راتیں اُسی رفتار سے بسر ہوتی ہیں لیکن یہ بات سب جانتے ہیں کہ احساس کی سطح پہ ان دنوں کو عام دنوں سے ممتاز حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ اسی طرح اتوار اور پیر میں بھی کہنے کو توکوئی فرق نہیں ، ان دونوں دنوں میں سورج اسی معمول سے طلوع ہوتا ہے لیکن یہی بات کسی ملازم سے کر کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں