Common frontend top

ڈاکٹر اشفاق احمد ورک


اور طرح کی شاعرہ


آج سے چونتیس برس قبل یونیوسٹی میں داخلہ لینا مجھ جیسے دیہاتی کی زندگی کا سب سے انوکھا اور کارآمد تجربہ تھا۔ شیخوپورہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے اُٹھ کے پنجاب کے دل لاہور میں حیرانی بن کے دھڑکنے لگ جانا کوئی معمولی بات نہیں تھی۔ پھر اورینٹل کالج تو لاہور کا بھی جگر تھا۔ گزشتہ دنوں اسی اورینٹل میں امجد صاحب کے لیے منعقدہ تقریب میں راقم نے اپنے مضمون میں انھیں مشورہ دیا کہ وہ اورینٹل میں داخلہ لینے والے ہر اُستاد اور طالب علم سے اپنی نظموں کی رائلٹی وصول کیا کریں کیونکہ یہاںکے جذباتی معاملات میں
پیر 26 جولائی 2021ء مزید پڑھیے

تھا براہیم ؑ پِدر ، اور پِسر آزر ہیں!

منگل 20 جولائی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
حکیم الامت، دانائے راز، حضرت علّامہ نے ہندوستانی مسلمانوں کی قرآن و سُنّت سے ہٹی اور خواہشات و ظاہرات سے اَٹی دینی، اخلاقی، سماجی اور تہذیبی صورتِ حال دیکھ کے سو سال پہلے ہی فرما دیا تھا : بُت شکن اُٹھ گئے ، باقی جو رہے بُت گر ہیں تھا براہیمؑ پدر ، اور پسر آزر ہیں دین کے بارے میں ہندوستان بھر کا سب سے بڑا المیہ یہی رہا ہے کہ یہاں اس کا بڑا حصہ عجم کے راستے پہنچا، جہاں کا کلچر ایک طرف قصہ گوئی اور مبالغہ آمیزی کی طرف مائل تھا اور دوسری جانب عربوں سے دشمنی یا مزاج
مزید پڑھیے


ہماری گنتی، کس گنتی میں؟

اتوار 18 جولائی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اپنے بتیس سالہ تدریسی تجربے کی بنا پر سچ کہتا ہوں کہ اُردو کو مشکل اور نئی نسل میں غیر مقبول بنانے میں سب سے زیادہ ہاتھ ہماری گنتی کا ہے۔یہ غالباً دنیا کی واحد گنتی ہے جسے ایک سے سو تک، یعنی ہر ہندسے کو الگ الگ یاد کرنا پڑتا ہے۔ مغرب پرست اور انگریزی نواز طبقہ اس کی اسی کج ادائی کو بنیاد بنا کر اِسے کسی گنتی میں شمار نہیں کرتا۔ میرے خیال میں یہ صورتِ حال، تمام ہندسوں کو غیر ذمہ دارانہ یک لفظی نام یا پہچان عطا کرنے کی شعوری یا ادھوری کوشش سے پیدا
مزید پڑھیے


اب انھیں ڈھونڈ، چراغِ رُخِ زیبا لے کر

منگل 13 جولائی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
میری اس تحریر کا عنوان بہ ظاہر تو شاعرِ مشرق کے پہلے اُردو مجموعے ’بانگِ درا ‘ میں شامل اُن کی شہرہ آفاق نظم ’شکوہ‘ کا ماضی کی لذت اور حسرت سے ہُوکتا ہوا ایک مصرع ہے لیکن در اصل اسی مصرع میںہمارے محترم اور بزرگ دوست ڈاکٹر علی محمد خاں کے خاکوں کے دو مجموعوں ’’اب اُنھیں ڈھونڈ‘‘ اور ’’چراغِ رُخِ زیبا‘‘ کے نام چھپے ہوئے ہیں۔ اول الذکر مجموعہ دس عدد خاکوں کی منڈلی سجائے دس سال قبل منظرِ عام پہ آیا تھا، جسے ہاتھوں ہاتھ لیا اور سر آنکھوں پر بٹھایا گیا، بالخصوص اس کے پہلے خاکے
مزید پڑھیے


باقی سب خیریت ہے!

پیر 12 جولائی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
دوستو! اب تو یہ عزیزی 2021 بھی ساڑھے چھے مہینے کا ہو چلا، اہلَ نظر کہتے ہیں کہ یہ بھی شکل و شباہت اور عادات و اطوار کے اعتبار سے ہُو بہو اپنے بڑے بھائی 2020 پہ گیا ہے۔ وہی کرونا زدگی، وہی کٹھورپن، وہی سنگ دلی۔ ان دونوں کی نگرانی میں زندگی اور موت نے سرِ عام آنکھ مچولی کھیلی… ان کے ہوتے ہوئے وزارتِ داخلہ میں شیخ رشید آیا… نون کی زبان سے بی بی زندہ باد کے نعرے لگے… غریبوں کا دل جلانے کے لیے اربوں روپے کے جہیز مع محل نما گھر کے، بختاور
مزید پڑھیے



تیرے ’باجوے‘ دی راکھی۔۔۔

منگل 06 جولائی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
کہا جاتا ہے کہ دنیا میں آموں، سانپوں، اونٹوں اور جاٹوں کی اتنی قسمیں ہیں کہ گنائی نہیں جا سکتیں، صرف دکھائی جا سکتی ہیں بلکہ دکھانا بھی کیا ہے، یہ اپنی کسی نہ کسی حرکت (جس کو یہ کارنامہ سمجھ رہے ہوتے ہیں) کی وجہ سے نظر آ جاتے ہیں۔ جاٹوں کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ پرانے زمانے کے بادشاہوں کی طرح ان کے بارے میں اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ یہ اگلے لمحے کیا کر گزریں گے؟ کسی بھی جٹ کی دوسری نشانی یہ ہے کہ یہ کسی زمین، پلاٹ، پلازے کا مالک ہو
مزید پڑھیے


کیا عمران کو واقعی خطرہ ہے؟

اتوار 04 جولائی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
جس دن سے پاکستانی وزیرِ اعظم نے کسی سچے اور کھرے مسلمان کی سی غیرتِ ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکا کے زعیم صحافی کے منھ پہ Absolutely Not کا دو لفظی طمانچہ مارا ہے، اس دن سے ہماری سوسائٹی کا سب سے اہم سوال یہ بن چکا ہے کہ کیا عمران خان کو خطرہ ہے؟ اس سوال کا سیدھا اور سادہ سا جواب تو یہی ہے کہ جی جناب بالکل خطرہ ہے، شدید خطرہ ہے، قدم قدم پرخطرہ ہے! بعض لوگوں کے نزدیک عمران خان کو امریکا سے خطرہ ہے، جی ہاں! اس میں کوئی شک نہیں، ٹھیک
مزید پڑھیے


’ارشاد نامہ‘ سے ’ولایت نامہ‘ تک

منگل 29 جون 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
یہ میری سوچی سمجھی رائے ہے کہ کتاب اٹھانا، کسی کے ناز اٹھانے سے کہیں زیادہ خوشگوار عمل ہے۔ مَیں نے کہیں لکھا تھا کہ آج تک دنیا میں جتنے بھی ذائقے چکھے ہیں، اُن میں کتاب کا ذائقہ سب سے منفرد اور دائمی ہے۔ یہ مجھ پر میرے اللہ کا کرم نہیں تو کیا ہے کہ اس نے میرا رزق بھی کتاب پڑھنے اور کتاب پڑھانے سے منسلک کر دیا۔ یہی وجہ ہے مجھے کام کبھی مشقت محسوس نہیں ہوا، بلکہ لطافت میں دُھلی ہوئی ، ظرافت میں نہائی ہوئی تفریح محسوس ہوتی ہے۔ دنیا میں کتنے ہی بڑے
مزید پڑھیے


ڈھا دے جو کُجھ ڈھیندا

اتوار 27 جون 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اس معاملے میں دو آرانہیں پائی جاتیں کہ امنگوں ترنگوں سے حاصل کیے گئے اس خطۂ پاک میں کسی بھی ادارے یا محکمے سے شاید ہی ’سب اچھا ہے‘ کی صدا آتی ہو ۔ ’سب اچھا‘ تو دور کی بات، اکثر محکمے تو ایسے ہیں کہ جہاں سے ہر گھڑی ’بیڑا ای غرق اے‘کی نحوست زدہ خبریں نہ صرف سنائی دیتی رہتی ہیں بلکہ ہر محبِ وطن پاکستانی کے دل میں تیر کی طرح ترازو رہتی ہیں۔ کسی بھی سیاسی وفاداری سے بالا ہو کے سوچیں تو اس کی دو ہی وجہیں نظر آتی ہیں: پہلی یہ کہ ہمارے خود
مزید پڑھیے


کتابی آبِ حیات

منگل 22 جون 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اس میں کوئی شک نہیں کہ کتاب میری زندگی کی سب سے بڑی کمزوری اور کتاب ہی میری زندگی کی سب سے بڑی طاقت رہی ہے۔شعور کے دائرے میں قدم رکھنے کے بعدکم از کم ہزاروں کتابیں نظر سے گزری ہوں گی لیکن ان میں ایسی کتابیں تو شاید انگلیوں پہ گنی جا سکتی ہیں، جنھوں نے قدموں میں زنجیریں ڈال دی ہوں، قلب و ذہن پہ انمٹ تصویریں نقش کر دی ہوں یا جن کے مطالعے کے بعد ادبی سواد،ازلی ثواب کی کیفیت میں ڈھلتا محسوس ہوا ہو۔ ایسی کتابوں میں ایک نہایت اہم کتاب مولانا محمد حسین آزاد
مزید پڑھیے








اہم خبریں