Common frontend top

ڈاکٹر اشفاق احمد ورک


یوسفی:رسائی سے رسوئی تک!


اُردو دنیا کے بے مِثل مزاح نگار،ناقابلِ تقلید نثر نگار اور عملی زندگی میں کامیاب ترین انسان جناب مشتاق احمد یوسفی کی آج تیسری برسی ہے۔وہ چار ستمبر 1921کو ٹونک راجھستان کے یوسف زئی گھرانے میں جناب عبدالکریم یوسفی کے ہاں تولد ہوئے اور 20 جون 2018 کو ڈھائی ماہ کم ستانوے برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کیا۔ ست ماہے پیدا ہونے والے اس بچے کی پوری زندگی مسلسل کامرانیوں سے اَٹی پڑی ہے۔ سنہری کامیابیوں کا جے پور سکول کالج سے شروع ہونے والا سفر علی گڑھ یونیورسٹی میں ایم اے فلسفہ کو گولڈ میڈل کے ساتھ
اتوار 20 جون 2021ء مزید پڑھیے

مایوس صحرائی سے ابنِ انشا تک

منگل 15 جون 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
کسے خبر تھی کہ لدھیانہ کی تحصیل پھلور کے ایک چھوٹے سے گاؤں تھلہ کے ایک ماتڑ سے کھوکھر راجپوت گھرانے میں پندرہ جون 1927ء کو ہیرے خاں کے چھوٹے بیٹے اور لبھو خاں کے چھوٹے بھائی منشی خاں کے ہاں پہلوٹی کے بیٹے کے طور پر جنم لینے والاشیر محمد بکریاں چراتا، تھلہ، اپرہ اور لدھیانہ کے معمولی معمولی سکولوں میں دھکے کھاتا، چھوٹی موٹی ملازمتوں سے زندگی کرنے کی سبیل ڈھونڈتا، ایک دن اُردو مزاح کے آنگن، اداس شاعری کے آسمان اور ادبی صحافت کے ماتھے پہ ابنِ انشا بن کے چمکے گا۔مَیں نے کسی زمانے میں ان
مزید پڑھیے


وزیرِ اعظم اور اُردو

پیر 14 جون 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
یہ امر نہایت خوش کُن ہے کہ پاکستان کے وزیرِ اعظم جناب عمران خان نے اپنے متعلقین و مصاحبین کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ ان سے متعلقہ ہر طرح کی سرکاری تقاریب میں پاکستان کی قومی زبان اُردو کو پہلی ترجیح کے طور پر استعمال میں لایا جائے۔ اس میں مسرت کا پہلو یہ ہے کہ یہ اعلان کسی گوالمنڈی یا نواب شاہ مارکہ کمپلیکس کا نتیجہ نہیں بلکہ انگریزوں سے اچھی انگریزی بولنے والے ایک ایچی سونین اور کیمبرج پلٹ محبِ وطن کے دل کی پکار ہے۔ ہمارے دل میں تو وہ لمحہ آج بھی فخر بن
مزید پڑھیے


مزید ادبی لطیفے

منگل 08 جون 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ایک زمانہ تھا جب الیکٹرانک میڈیا پہ صرف پی ٹی وی کی حکمرانی تھی۔ ٹی وی سکرین پہ جلوہ گر ہونا بہت خاص بات سمجھی جاتی تھی۔ شہرت پسند شاعر ادیب تو اس کے لیے مرے جا رہے ہوتے۔ وہ کسی پروڈیوسر کو رام کرنے کے لیے خدمت و خوشامد کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیتے۔ ایسے ہی کسی شاعر کو ہمارے ایک دوست نے پی ٹی وی کنٹین سے ایک پروڈیوسر کے کمرے کی طرف اس حالت میں جاتے دیکھا کہ اس کے ایک ہاتھ میں تام چینی والی پیلی پڑتی چائے دانی تھی اور دوسرے
مزید پڑھیے


خواب دیکھے ہیں تو تعبیر بھی لازم ہوگی!

اتوار 06 جون 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
آج سے دو ڈھائی سال ادھر کی بات ہے کہ اس ملک کے قومی ہیرو عمران خان کہ جس کی گفتگو، ارادوں اور اعمال سے ہمیشہ خلوص، حُب الوطنی اور اولالعزمی کی خوشبو آئی، سے متعلق یہ چار مصرعے میرے اوپر وجدان کی صوت اترے تھے: خواب دیکھے ہیں تو تعبیر بھی لازم ہوگی آنکھ میں اشک ہیں تاثیر بھی لازم ہوگی عصرِ بد رنگ سے فرصت تو میسر آ لے قصرِ خوش رنگ کی تعمیر بھی لازم ہوگی مَیں اپنے اس موقف پہ آج بھی اگر دل و جان سے قائم ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ مجھ میں کوئی جیالا نما
مزید پڑھیے



’چٹکیاں‘ سے چُسکیاں تک

منگل 01 جون 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اپنے بے لحاظا لکھے ہوئے طنزومزاح کی بابت تو مجھے کچھ نہیں کہنا چاہیے ، البتہ اپنے بے تحاشا پڑھے ہوئے طنزومزاح سے مجھے بہت ڈر لگتا ہے۔ اس عادتِ بد نے میرے لکھنے کی رفتار کے ساتھ ساتھ میرے دماغ کو بھی خراب کر رکھا ہے۔ کوئی بھی نونہال ، خوش خیال قلم کار تحریری یا زبانی مشاورت کا تقاضا کر بیٹھے تو اسے یوسفی اور ابنِ انشا بننے کے مشورے دینے لگتا ہوں۔ یعنی جو کام خود نہیں کر سکا، اس کی دوسروں سے توقع لگا کے بیٹھ جاتا ہوں۔ اس کے نتائج بھی آج تک خاطرخواہ برآمد
مزید پڑھیے


سوشل میڈیا میرا دوست

اتوار 30 مئی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اس میں کوئی شک نہیں کہ اس وقت ہماری زندگیوں پہ سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی چیز سوشل میڈیا ہے۔ کسی بد لحاظ دوست، کسی بے تکلف رشتے دار، کسی اتھرے محلے دار، کسی بے دھڑک پڑوسی، کسی فسادی واقف کار، کسی ففے کُٹ ملاقاتی، کسی کھرولے بچے، کسی خواہ مخواہ ہنسانے والے مسخرے، ہر اچھی بری خبر پہ نظر رکھنے والے کسی اللہ واسطے کے مُخبر سے بھی زیادہ… ہمیں اس کی صرف ایک ہی ادا پسند ہے کہ جو باتیں ہم اپنی احتیاط، خوف، بلا وجہ کے معاشرتی جبر یا روایتی عوامی صبر کی بنا پر
مزید پڑھیے


راستہ دیکھتی ہے مسجدِ اقصیٰ تیرا

بدھ 26 مئی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اب یہ بتانے کا تو کچھ فائدہ نہیں کہ یونیورسٹی زمانے میں ہم دوستوں کا مشترکہ دشمن رٹّا افزوں امتحانی نظام تھا، کوئی ظالم حسینہ تھی یا جدید جوڑوں پر شدید نظر رکھنے والے جماعتی بھائی، لیکن ہمیں یہ اچھی طرح یاد ہے کہ اس زمانے میں ہم لتا منگیشکر کے فلم ’آس پاس‘ کے معروف گیت کو متعدد مقاصد کے حصول کی خاطر کورس کی شکل میں یوں گایا کرتے تھے: ہم کو بھی اُس نے مارا ، تم کو بھی اُس نے مارا ہم سب کو اُس نے مارا ، اِس اُس کو مار ڈالو آج ہم پورے وثوق سے کہہ
مزید پڑھیے


وفا قی محتسب سیکر ٹریٹ، مزاح کی زَد میں

اتوار 23 مئی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ڈاکٹر انعام الحق جاوید ہمارے بزرگ کم دوست اور پاکستان کے جانے مانے مزاح نگار ہیں لیکن ان کی دفتری و سرکاری ذمہ داریاں اتنی تیزی سے تبدیل ہوتی ہیں کہ بعض اوقات سمجھ نہیں آتی کہ اُن کی کس بات پہ ہنسنا ہے اور کس امر کو سنجیدہ لینا ہے۔ وہ مزاحیہ مشاعروں کی جان تو ہیں ہی لیکن جب انھوں نے نیشنل بک فاؤنڈیشن کا انتظام سنبھالا تو مستند کتابوں کے ڈھیر لگا دیے، حتیٰ کہ مجھ جیسے کاہل سے بھی یوسفی کی پانچوں کتب سے ایک انتخاب کروا لیا ، جسے 2019 میں ’’عالم میں انتخاب‘‘ کے
مزید پڑھیے


جَٹ، مزاح، پولیس

منگل 18 مئی 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب مَیں شیخوپورہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے پڑھ لکھ کے باؤ بننے کے عزائم کے ساتھ پنجاب یونیورسٹی میں آ داخل ہوا۔ ایک ہفتے بعد گاؤں واپس جا کر جب اپنی دادی جان کو یہ ’روح ترسا‘ قسم کی خبر سنائی کہ ایم اے اُردو کی کلاس میں ہم دس نہتے دیہاتی لڑکوں کے شانہ بشانہ پچاس عدد شہری قسم کی غیر نہتی لڑکیاں بھی پڑھتی ہیں تو میری پیاری دادی جان نے مصلّے پہ بیٹھے بیٹھے کانوں کو باقاعدہ ہاتھ لگا کے فرمایا تھا: ’’توبہ توبہ! قیامت دیاں نشانیاں نیں‘‘ اس
مزید پڑھیے








اہم خبریں