اِکیسویں صدی میں اقوامِ عالم میں عِلاقائی تعاون کے نظریے نے فروغ پایا ہے۔ یورپی یونین اور آسیان جیسی علاقائی تعاون کی تنظیموں کی کامیابی کے بعد دنیا کے دوسرے خطے کے ممالک نے بھی اِقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے اپنے تئیں علاقائی تنظیمیں بنائیں جیسے جنوبی اِیشیا کے ممالک نے باہمی اِقتصادی تعاون اور علاقائی تجارت کے فروغ کے لیے 1985 میں سارک کے نام سے تنظیم بنائی مگر پینتیس سال گزرنے کے باوجود سارک اپنے مطلوبہ اَہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی جس کی کئی وجوہات ہیں اَلبتہ ہندوستان اور پاکستان کی باہمی عداوت سرِفہرست ہے۔
پیر 07 مارچ 2022ء
مزید پڑھیے
ڈاکٹر طاہر اشرف
وزیراعظم عمران خان کا دَورہِ روس
منگل 01 مارچ 2022ءڈاکٹر طاہر اشرف
وَزیراعظم عمران خان نے اِسی ہفتے روس کا دو روزہ دورہ کیا ہے۔ اِتفاق سے یہ دورہ اِیک اَیسے وقت میں کیا گیا ہے جب روس اور یوکرائن کے مابین جاری کشمکش باقاعدہ ایک جنگ میں تبدیل ہوگئی،جب روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرائن کے مشرق میں ڈونیٹسک اور لوگانسک کے دو الگ ہونے والے علاقوں کی آزادی کو تسلیم کرنے اور وہاں روسی فوجی بھیجنے کے فیصلہ کیا،جس سے امریکہ اور یورپی اِتحادیوں اور روس کے مابین بھی صورتحال غیر مستحکم ہوگئی، جس کے نتیجے میں امریکہ اور اِتحادی ممالک نے روس پر اِقتِصادی پابندیاں لگادی ہیں جبکہ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
یوکرائن کا تنا زعہ اور جرمنی کے مفادات
پیر 21 فروری 2022ءڈاکٹر طاہر اشرف
اَیسا لگتا ہے کہ یوکرائن کے بحران نے ایک نیا رخ اِختیار کرلیا ہے جب روس نے اعلان کیا کہ اس نے سرحد سے کچھ فوجیوں کو ہٹا دیا ہے جبکہ اَمریکہ کا کہنا ہے کہ اِس میں کوئی صداقت نہیں ہے بلکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اِنہیںیقین ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن یوکرائن پر حملہ کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں، اور خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں ایسا حملہ ہو سکتا ہے۔ جمعے کی سہ پہر وائٹ ہاؤس سے بات کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
وَزیرِاعظم عمران خان کا دَورہ چین
پیر 14 فروری 2022ءڈاکٹر طاہر اشرف
وَزیراعظم عمران خان نے فروری کے پہلے ہفتے میں چین کا چار روزہ دورہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب میڈیا میں اسلام آباد اور بیجنگ کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں جمود کے بارے میں غلط فہمی پھیلی ہوئی تھی۔ یہ غلط فہمی چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) منصوبے میں سست رفتاری کی وجہ سے سامنے آئی۔ اس دورے کا بظاہر مقصد بیجنگ میں منعقد ہونے والی سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے اَپنے دِیرینہ اور پرانے دوست کے ساتھ اس وقت یکجہتی کا اظہار کرنا تھا جب اَمریکہ اور اسکے کچھ قریبی اِتحادی مغربی ملکوں
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
مسئلہ کشمیر اور بھارت کی مسلسل ہٹ دھرمی
پیر 07 فروری 2022ءڈاکٹر طاہر اشرف
کشمیر کا تنازعہ واحد عالمی اِیشو ہے،جو 73سال گزرنے کے باوجود ہندوستان کی ہٹ دھرمی کی بدولت حل نہیں ہوسکا۔1947ء میں پاکستان اور بھارت کے آزاد ہونے سے لیکر آج تک بھارت کی ہٹ دھرمی کشمیر کے عوام کو ان کا بنیادی حق یعنی آزادی دینے کی راہ میں رکاوٹ ہے جبکہ شروع سے ہی بھارت کا رویہ گمراہ کن رہا ہے اور بھارت اپنے عوام سمیت اقوامِ عالم کو غلط اور جھوٹ پر مبنی معلومات فراہم کرتا رہا ہے، جِس کی تازہ مثال بھارتی آرمی چیف کا جمعرات تین فروری کو دیا گیا بیان ہے، جس میں دعویٰ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
یوکرائن اور روس کا تنازعہ
پیر 31 جنوری 2022ءڈاکٹر طاہر اشرف
امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی یو کرائن پر روس کے ممکنہ حملے سے خوفزدہ ہیں اور انہوں نے یوکرائن میں اضافی فوجی سامان اور فوجی دستے بھیجے ہیں۔ اس کے برعکس روس کا دعویٰ ہے کہ اس کے اقدامات اس کے سلامتی کے مفادات کے لیے اہم ہیں اور اس کا یوکرائن پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ نیٹو نے یوکرائن کی سرحد پر روس کی مسلسل فوجی تعمیرات کو یوکرائن کی علاقائی سالمیت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے جب کہ روس نیٹو پر خطے کو غیر مستحکم کرنے کا الزام لگاتا ہے۔
الزامات اور جوابی الزامات
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
پاکستان کی خارجہ پالیسی کو درپیش ممکنہ چیلنج
پیر 24 جنوری 2022ءڈاکٹر طاہر اشرف
بدلتے وقت کے ساتھ ملکوں کے مفادات بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں اور خارجہ پالیسی ہمیشہ مفادات کے تابع ہوتی ہوتی ہے۔ بنیادی طور پر کسی بھی ملک کی خارجہ پالیسی کی تشکیل میں داخلی عناصر جن میں آبادی، جغرافیائی محلِ وقوع، قدرتی ذخائر شامل ہیں، اہم کردار کرتے ہیں۔خارجی عوامل کی اہمیت سے بھی اِنکار ممکن نہیں ہے کیونکہ کوئی بھی ملک اَپنے گِردوپیش میں ہونے والی تبدیلیوں سے لا تعلق نہیں رہ سکتا۔ گزشتہ دو دہائیوں سے عالمی سیاست میں ہلچل کے نتیجے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے پاکستان بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ ایک
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
سیاچن گلیشیر تنازعہ کیسے حل ہوسکتا ہے؟
پیر 17 جنوری 2022ءڈاکٹر طاہر اشرف
12 جنوری کو اِنڈیا کی فوج کے سربراہ جنرل منوج مکندا نروانے اپنی سالانہ نیوز کانفرنس میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اِنڈیا سیاچن گلیشیئر سے فوج ہٹانے کے خلاف نہیں ہے تاہم پاکستان کو ایکچوئل گراؤنڈ پوزیشن لائن (اِے جی پی اَیل) کو پیشگی شرط کے طور پر قبول کرنا ہوگا۔ پاکستان کی طرف سے ابھی تک اِس بیان پر باضابطہ ردِ عمل نہیں آیا۔ تاہم پاکستان اور انڈیا کے باہمی تعلقات کی نوعیت جبکہ انڈیا اور چین کے مابین سرحدی کشیدگی کے تناظر میں انڈین فوج کے سربراہ کے حالیہ بیان کا جائزہ لیا جا سکتا ہے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
کشمیر کا تنازعہ 73 سال بعد بھی حل طلب
جمعرات 13 جنوری 2022ءڈاکٹر طاہر اشرف
5 جنوری1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انڈیا اور پاکستان نے ایک قرارداد منظور کی جس میں جموں و کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کا مطالبہ کیا گیا۔ اگرچہ اِس قرارداد میں ریاست جموں و کشمیر کے حل کے لیے ایک باقاعدہ فریم ورک طے کیا گیا مگر ہندوستان نے پہلے لیت ولعل سے کام لیا ، بعد میں اِستصواب رائے منعقد کرانے سے اِنکار کردیا ۔ کشمیر کے عوام آج بھی اقوامِ متحدہ کی اِن قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اقوامِ عالم کے سوئے ہوئے ضمیر کو جگا رہے ہیں۔ کشمیر کے معاملے میں
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
شی جن پنگ اور پیوٹن کے مابین حالیہ ورچوئل ملاقات
پیر 20 دسمبر 2021ءڈاکٹر طاہر اشرف
چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے 15 دسمبر کو ورچوئل بات چیت کی ہے کیونکہ دونوں رہنماؤں کو الگ الگ محاذوں پر امریکہ سمیت مغربی ممالک کے دباؤ کا سامنا ہے۔ 2013ء سے دونوں رہنماؤں کے مابین 37 ویں جبکہ دوسری ورچوئل ملاقات تھی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ نے 2019 ء میں صدر پیوٹن کو اپنا "بہترین دوست" قرار دیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو سراہتے ہوئے انہیں'' 21 ویں صدی میں بین ریاستی تعاون کی ایک مناسب مثال" قرار دیا ہے۔ انہوں نے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے