Common frontend top

فیصل مسعود


پی ڈی ایم کا یک نکاتی ایجنڈا


وزیرِ اعظم عمران خان غالباََ پہلے منتخب حکمران ہیں کہ جن کو غیر معمولی عوامی پذیرائی کے ساتھ ساتھ اداروں کا بھی بھر پور تعاون حاصل ہیں۔ ہم آپ جسے تعاون سمجھتے ہیں، جمہوریت نواز لبرلز ،مذہبی انتہا پسند اور پی ڈی ایم میں شامل جما عتیں اسے ’گٹھ جوڑ ‘ کہتے ہیں۔اداروں سے ان سب کا مطالبہ ہے کہ ایک کروڑ ستر لاکھ ووٹ لے کر برسرِ اقتدار آ نے والے عمران خان کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے۔ہٹاتے نہیں توجمہوری حکومت کی مخالفت میں کم از کم کوئی ایک سرگوشی، ایک آدھ بیان، کو ئی
هفته 19 دسمبر 2020ء مزید پڑھیے

عالم بیزاری میں لکھا گیا ایک مضمون!

هفته 12 دسمبر 2020ء
فیصل مسعود
یہاںکسی کی ذات کو زیرِ بحث لانا ہر گز مقصود نہیں تھا،لیکن میاںنواز شریف پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک ایسا کردار ہیں جنہیں یوں نظر انداز کرناممکن نہیں۔ میاں صاحب گزشتہ چالیس برسوں میں وطنِ عزیز کو در پیش ہر بحرانی صورتِ حال کا مرکزی اور مستقل کردار رہے ہیں۔ آج قوم ایک بار پھر گرداب میں ہے اور میاں صاحب اپنے سامنے موجود ہر شے کو تہہ وبالا کرنے پر تلے ہیں۔ اسّی کی دہائی کے کسی پہلے سال اپنے زیرِ تعمیر مکان پر کھڑے جنرل جیلانی لاہوری صنعت کار کے نوجوان بیٹے سے یوں متاثر ہوئے کہ
مزید پڑھیے


اردو سروس کے لئے پیمانہ مختلف کیوں ہے!

هفته 05 دسمبر 2020ء
فیصل مسعود
مجھے یقین ہے کہ یہ محض ایک اتفاق ہے کہ پشاور جلسے کے اگلے روز پاکستانی لبرلز کے ترجمان انگریزی اخبار نے جو سرخی جمائی ،وہی الفاظ برطانوی نشریاتی ادارے کی اردو سروس میں اس سے اگلے روز اسی جلسے سے متعلق شائع ہونے والی خصوصی سٹوری کا بھی عنوان تھے۔ ہر دو نے کٹھ پتلی حکومت (Puppet Rule) کو ہٹائے جانے کے پی ڈی ایم کے مطالبے کو جلی حروف میں نمایاں کیا۔ دونوں معتبر صحافتی اداروں سے متعلق مجھے تو کوئی خاص بدگمانی نہیں، تاہم سوشل میڈیا صارفین بالخصوص ٹویٹر استعمال کرنے والے پاکستانیوں نے
مزید پڑھیے


جسے چاہیں اس کو نواز دیں!

هفته 28 نومبر 2020ء
فیصل مسعود
اعتزاز احسن کا خیال ہے کہ برِّ صغیر کا وہ علاقہ جسے آج پاکستان کہا جاتا ہے، تہذیبی طور پر کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا ۔’ انڈس ساگا‘ نامی اپنی کتاب میں ،شمال میں واقع گورداسپور اور جنوب میں کاٹھیا واڑ کو ملا کر کھینچی گئی لکیر کے جنوب مشرق میں واقع خطے کو وہ ’انڈیا ‘ جبکہ شمال مغرب میں موجودہ پاکستان کو وہ ’انڈس ‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ اعتزاز صاحب کے خیال میں،بعد از مسیح ابتدائی صدیوں کے دوران مشرقی حصے میں جہاں بادشاہت کا نظام رائج تھا تو اس کے برعکس انڈس
مزید پڑھیے


’میتھڈ اداکاروں ‘ کی نہیں، سیاستدا نوں کی ضرورت ہے!

هفته 21 نومبر 2020ء
فیصل مسعود
نواز شریف صاحب کے خلاف فیصلہ لکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے سیسلین مافیا کا ذکر کیا تو’ گاڈ فادر‘ نامی ناول پاکستان میں زبان زدِ عام ہوگیا۔ اسی ناول پر بننے والی فلم میں مافیا ڈان کا کردار مارلن برانڈو نے ادا کیا۔ درجنوں شہرا ٓفاق فلموں میں کئی لازوال کردار ادا کرنے کے باوجود مارلن برانڈو کو بنیادی طور پر ڈان کورلیان کے کردارکے حوالے سے ہی جانا جاتا ہے۔بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ فرانسس فورڈ کپولا نے برینڈو کو ان کے گھر پر جا کر جب ڈان کا رلیان کا کردار سنایا تو عظیم اداکار
مزید پڑھیے



پاک فوج کے ’ جذباتی‘ افسر

هفته 14 نومبر 2020ء
فیصل مسعود
بریگیڈئر صاحب اور میں ایک دوسرے کو اس وقت سے جانتے ہیںجب ہماری مسّیں بھی نہیں بھیگی تھیں۔ بذلہ سنج اور زندہ دل ۔ حیران کن حد تک نڈر اور راست گو۔ہیرے کی طرح بے داغ۔ کئی سالوں بعد باجوڑ ایجنسی جب ہمارے ہاتھوں سے تقریباََ نکل چکی تھی تو سفاک دہشت گردوں کے گھیرے میں آئے ہوئے دستوں کی قیادت کرنل صاحب کر رہے تھے۔ لرنل صاحب اور ان کے ساتھیوں نے جانیں ہتھیلیوں پر رکھیں اور کچھ ہی ہفتوں میںکایا پلٹ دی۔کچھ عرصہ گزرا تو ان کی تعیناتی باجوڑ سے کسی اور مقام پر ہو گئی ۔قبائلیوںکے دلوں
مزید پڑھیے


یہ جو خاکی وردی ہے!

هفته 07 نومبر 2020ء
فیصل مسعود
چند روز قبل لاہور میں ایک نام نہاد ’فورس‘ کی بنیاد رکھے جانے کی تقریب کے دوران کارندوں کے ایک ٹولے کی طرف سے لگائے گئے زہر آلود نعروں اور ان پر خاتون کی معنی خیز خاموشی مجھے وزیرستان میں گزرے ماہ و سال میں لے گئی۔ساڑھے تین سال اَوروں کی طرح میرے بھی دل وجان پر گزرے تھے۔ خون میں لت پت درجنوں وردیوں کو میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، اپنے ہاتھو ں سے چھوا ہے۔ سال2001ء میں افغانستان پر امریکی حملے کے بعدہر رنگ و نسل کے جنگجو ہمارے قبائلی علاقوں میں امڈتے چلے آ رہے
مزید پڑھیے


ہمارے’امام خمینی‘ کی واپسی!

اتوار 01 نومبر 2020ء
فیصل مسعود
اندازہ یہی ہے کہ آنے والے مہینوں میں پاکستان کے لیے چیلنجز اور مشکلات بڑھیں گے ۔بیرونی محاذپر پاکستان کی سول اور عسکری قیادت اسرائیل اور بھارتیوں کا مشترکہ حدف ہیں۔ ریاست کے اندر ، پاکستان کی خود مختاری اورسالمیّت کو تسلیم نہ کرنے والی قوتوں کو پہلی بار مرکزی سٹیج دستیاب ہو چکا ہے۔ سال 1997ء میں نواز شریف سپریم کورٹ پر حملے، بعد ازاں آرمی چیف سے استفعیٰ لینے کے بعداُس وقت بھی خود کو وقت کا ’امام‘ سمجھ بیٹھے تھے ۔ اداروں سے بالا بالا،ہندوستانی اور امریکی رہنمائوں سے ذاتی مراسم استوار کرلئے۔ امریکی ایماء پرہی ڈی جی
مزید پڑھیے


شاید کہ اُتر جائے تیرے دل میں میری بات!

اتوار 25 اکتوبر 2020ء
فیصل مسعود
وہ شخص کہ پہچان جس کی قومی اسمبلی میں منافرت پر مبنی احمقانہ تقریریں اور آئے روز کی بے ہودہ نعرے بازی ہو، قائد کے مزار پر اس سے ہلڑ بازی کے سوا اور کیا امید کی جا سکتی تھی۔ نظر انداز کر دینا ہی بہترتھا ،تاہم درخواست جب دائر ہوگئی تو سندھ پولیس مقدمے کے اندراج سے انکاری کیوں رہی؟ شاید حکومت سندھ کے لئے قانون کی عملداری نہیں، شاہی خاندان کے ہاں شاہی مہمانوں کی مہمان نوازی زیادہ افضل رہی ہوگی۔آئی جی سندھ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ خود سپریم کورٹ کے حکم پر ان
مزید پڑھیے


نواز شریف سے جیتنا آسان نہیں!

هفته 10 اکتوبر 2020ء
فیصل مسعود
اپنی نوجوانی میں میاں صاحب زندگی کے ہر شعبے میں ناکام ہوتے ہوئے نظر آئے تو والد صاحب نے انہیں جنرل جیلانی کے حوالے کر دیا۔وہ دن اور آج کا دن وطنِ عزیز میں آئے روز پیدا ہونے والی ہر ہیجانی صورت حال کے اندر میاں صاحب کو ایک دائمی فریق کی حیثیت حاصل رہی ہے۔ میاں صاحب کہ جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ پرچی کے بغیر ایک جملہ ٹھیک سے نہیں بول سکتے، آدھے صفحے سے زیادہ جو تحریر پر توجہ مرکوز رکھنے کی صلاحیت سے
مزید پڑھیے








اہم خبریں