Common frontend top

محمد زمان


تو جہ طلب معاشرتی مسئلہ کوڑا کرکٹ کی پیداوار


پچھلی کئی دہائیوں سے کوڑا کرکٹ کی پیداوار دنیا بھر کے ترقی یافتہ و ترقی پذیر ممالک کے لیے بنیادی معاشرتی مسئلہ بن چکی ہے کیونکہ یہ ماحولیاتی آلودگی کا سبب بن رہا ہے۔ پاکستان میں حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق ہر سال 48.5 ملین ٹن کے حساب سے کوڑا کرکٹ پیدا ہوتا ہے جبکہ اس میں ہر سال دو فیصد کے تناسب سے اضافہ ہو رہا ہے۔ جسکی پیداوار میٹرو پولیٹن شہروں میں زیادہ ہے جیسے کہکراچی میں ہر سال 9,900 ٹن کوڑا کرکٹ پیدا ہوتا ہے، لاہور میں 7,510 ٹن، راولپنڈی میں 4,400 ٹن، پشاور میں 2000 ٹن
هفته 09 جولائی 2022ء مزید پڑھیے

اووَرلوڈنگ اور سڑک حادثات

اتوار 03 جولائی 2022ء
محمد زمان
پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں ٹریفک حادثات کی اہم وجہ اوورلوڈنگ ہے ،پاکستان میں قانون کی بالادستی کا بے اثر ہونا مسئلے کی سنگینی میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ شاہراہوں پر نکلتے ہی مسافروں اور سامان سے بھری گاڑیاں دعوت نظارہ دے رہی ہوتی ہیں، اس میں موٹر سائیکل سوار بھی اپنا کام تند خوہی سے سر انجام دیتے ہیں، یہ حضرات ضرورت سے زیادہ سامان اپنی موٹر سائیکل پر رکھ کر سڑکوں پر نکل آتے ہیں ، جس سے سڑک پر چلنے والی دوسری سواریوں کو انتہائی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خا ص طور
مزید پڑھیے


ماحولیاتی آلودگی میں گاڑیوں کا کردار

اتوار 26 جون 2022ء
محمد زمان
دنیا کے مختلف ممالک میں صحت عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جہاں دنیا کا ایک چوتھائی حصہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کر رہا ہے تاکہ ماحولیاتی آلودگی سے بھی بچا جا سکے۔ کاربن کا اخراج دراصل گاڑیوں کے دھواں سے ہوتا ہے۔ پاکستان میں گاڑیوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہاہے، آج ہر تیسرے فرد کے پاس اپنی ذاتی گاڑی یا موٹرسائیکل موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں گاڑیوں کی تعداد میں 1.5 لاکھ تک اضافہ ہو
مزید پڑھیے


ٹریفک حادثات اور سالانہ ہلاکتیں

اتوار 19 جون 2022ء
محمد زمان
وزارت مواصلات کی 2018 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ہر سال ٹریفک حادثات کی وجہ سے تقریبا 9 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے جو تقریبا 1400 ارب روپے ہے اور یہ رقم حادثے کے بعد گاڑیوں کی مرمت، زخمیوں کے طبی علاج، گاڑیوں کی مروجہ قیمت اور حادثات کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے ازالے پر خرچ کی جاتی ہے، 9 ارب ڈالر ایک بہت بڑی رقم ہے جو قومی دفاعی بجٹ سے کہیں زیادہ ہے اور یہ رقم ہم ٹریفک حادثات کی مد میں ضائع کر
مزید پڑھیے


معاشرتی روابط اور معیار زندگی

هفته 11 جون 2022ء
محمد زمان
میں نے اپنی زندگی کا ایک طویل عرصہ بیرون ملک میں ماہرین تعلیم کے درمیان گزارا ہے اور میں نے یہ سیکھا کہ زندگی کا حتمی مقصد اطمینان، خوشی حاصل کرنا ہے۔جیسے کہ جیریمی بینتھم نے بھی افادیت پسندی کی بات کی ہے اور یہ عرض کیا کہ افادیت پسندی اخلاقی نظریہ کہ صحیح طرز عمل سے حاصل ہوتی ہے۔ پاکستانی معاشرے میں خاندان برداری کے درمیان رہ کر میں نے یہ محسوس کیا کہ یہاں کوئی بھی اپنی زندگی سے خوش و مطمئن نہیں ہے۔ یہاں جب بھی لوگ ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو وہ ایک دوسرے سے
مزید پڑھیے



پاکستانی نوجوانوں میں انٹرنیٹ کا استعمال

هفته 04 جون 2022ء
محمد زمان
موجودہ دور میں انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے زندگی آسان ترین ہو چکی ہے ۔انٹرنیٹ کی وجہ سے ہر شخص گھر بیٹھے سات سمندر پار بیٹھے شخص سے رابطے قائم کر سکتا ہے۔ اسکے علاوہ انٹرنیٹ معلومات اکٹھی کرنے، تعلیم حاصل کرنے اور کاروبار کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوا ہے۔پاکستان میں بھی اب سماجی میڈیا کا استعمال بڑھ رہا ہے۔جوزف جانسن کے سروے کے مطابق دنیا میں82کروڑ کے قریب لوگ انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں اوران میں سے70سے 72 کروڑ لوگوں کا رجحان سماجی میڈیا کی طرف زیادہ ہے ۔اس وقت دنیا میں واٹس
مزید پڑھیے


اسلام آباد میں فضائی آلودگی اورمیڑو بس کا نظام

هفته 28 مئی 2022ء
محمد زمان
اسلام آباد لاہور کی طرح فضائی آلودگی کا شکار ہوتا چلا جا رہاہے کیونکہ کبھی کسی انتظامیہ نے منصوبہ بندی نہیں کی ہے اور نہ ہی سوچا ہے کہ گاڑیوں یا دھوئیں کے دیگر ذرائع سے کاربن کے اخراج پر کنٹرول کیسے ممکن ہوگا، لاہور شہر ماحولیاتی تباہی کی جیتی جاگتی مثال ہے جس کی بنیادی وجہ گاڑیوں کا دھواں ہے۔ گاڑیوں کو کنٹرول کرنے اور سڑکوں کی توسیع کا حل کیا ہو سکتا ہے؟ ایک حل تو یہ ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کی طرح اپنے پاس دستیاب وسائل کو زیادہ سے زیادہ اور پائیدار طریقے سے استعمال کیا
مزید پڑھیے


لائسنس اور ٹریفک حادثات

اتوار 22 مئی 2022ء
محمد زمان
پاکستان میں ڈرائیونگ لائسنس کو ریاست ا ور لوگوں کی جانب سے کوئی خاص اہمیت نہیں دی جاتی۔ اس بات کا اندازہ اس عمل سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کی عام شاہراؤں اور موٹروے پر چلنے والی گاڑیاں یا تو لائسنس کے بغیر چل رہی ہوتی ہیں یا انکی رجسٹریشن نہیں کروائی جاتی ھے۔ شعبہ سوشیالوجی، قائداعظم یونیورسٹی اسلام آبادکے ایک سروے کے مطابق پاکستان میں دو فیصد تک افراد نے ڈرائیونگ سکھانے والے اداروں سے ڈرائیونگ سیکھی ہے جبکہ 98 فیصد افراد نے اپنے قریبی رشتے داروں اور دوست احباب کی مدد سے ڈرائیونگ کرنا سیکھی۔ جبکہ
مزید پڑھیے








اہم خبریں