سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک )ایک اور بھارتی سماجی کارکنوں کی ٹیم نے مقبوضہ کشمیر پر فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کردی۔بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیم ماہر تعلیم، سماجی کارکن اور صحافی پر مبنی تھی۔ٹیم نے 5سے 9اکتوبر کے درمیان سرینگر ، شوپیاں اور کپواڑہ کا دورہ کیا۔رپورٹ کے دوران ایک بھی کشمیری خوش دکھائی نہیں دیا۔آرٹیکل 370کے خاتمے پر ہر کشمیری ناراض اور آزادی کا خواہشمند تھا ۔آرٹیکل 370ختم کرنے کا نتیجہ بھارتی توقعات سے بالکل الٹ نکلا ہے ۔کشمیری پرامن سول نافرمانی کے ذریعے اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں ۔ریاست معاشی اور تعلیمی نقصان کے باوجود مکمل بند ہے ۔مقبوضہ وادی میں تمام دکانیں اور دفاتر بند پڑے ہیں۔کشمیری یہ سب کسی حریت رہنما کی ہدایت پر نہیں کررہے ۔کشمیر ی عوام بھارتی حکومت سے نفرت کرتے ہیں ۔کشمیری بھارتی حکومت کیخلاف مسلسل مزاحمت کررہے ہیں۔ احتجاجی مظاہروں کا فیصلہ کشمیری عوام کا اپنا اور مشترکہ ہے ۔ماضی اور حال کے احتجاجی طریقے میں واضح فرق نظر آتا ہے ۔کشمیری بھارتی حکومت سے کسی قسم کا رابطہ رکھنے کے خواہاں نہیں ہیں۔بھارتی اقدام نے حریت رہنمائوں سمیت بھارت نواز سیاستدانوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔بھارتی اقدام نے کشمیریوں کو خاموش مظاہرین میں تبدیل کردیا ہے ۔خاموش احتجاج اور سول نا فرمانی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے ۔بھارت کوآرٹیکل 370اور 35اے کو بحال کرنا ہوگا۔بھارت بلیک آئوٹ ختم اور سیاسی قیدیوں کورہا کرے ۔