لاہور(پ ر )عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مولانا محبوب الحسن طاہر، مولانا عبدالنعیم نے حضرت سید علی ہجویری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ برصغیر پاک و ہند میں عقائد اسلام کی شجر کاری اور گلشن اسلام کی آبیاری میں حضرت علی ہجویری کا کلیدی اور نمایاں کردار ہے ۔ اولیائے پاک و ہند میں آپ کا شمار رئیس الاولیاء و الصّوفیاء میں ہوتا ہے آپ اسلام کے عظیم مبلغ مشہورصوفی بزرگ ہیں ۔ آپ نے اپنی پوری زندگی میں علوم و معارف اور حکمت و دانائی کے خزینے خلقِ خدا میں تقسیم فرمائے ۔’’کشف المحجوب‘‘ جیسا بے مثل خزینہ جسے بجا طور پر تصوف کا دستور العمل کہا جاسکتا ہے ۔اس سے آج اہل علم فیض پا رہے ہیں۔ آپ کی زندگی ایک ایسے دَور میں بسر ہوئی،جب کہ کرّہ ارض کے کم و بیش ایک تہائی حصّے پر مسلمانوں کی حکومت تھی۔ آپ کے وعظ کی تاثیر کا یہ عالم تھاکہ وعظ کے اختتام پرکثرت سے لوگ دولتِ اسلام سے مشرّف ہوتے ۔ قرونِ وسطیٰ کی صُوفیانہ فکر میں حضرت ہجویریؒ نے بنیادی طور پر امام غزالیؒ سے مِلتا جُلتا کردار ادا کیا ہے ۔ آپ کی تبلیغ و تعلیم کے ذریعے قلیل ترین مدّت میں ہزاروں لوگ عالم بن گئے ۔ وہ لوگ جو فسق و فجور اور اَخلاقی فسادکی زنجیروں میں عرصہ دراز سے جکڑے ہوئے تھے ، اس مسیحا نفس کی چارہ گری سے رذائلِ اَخلاق سے آزاد ہونے لگے ۔