نگران وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر ندیم جان نے ملک میں تیزی سے بڑھتی آبادی کی شرح کو تشویش ناک قرار دیا ہے آبادی کی روک تھام کے سلسلے میں ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر نے کہا کہ سالنہ دو اعشاریہ پانچ فیصد کے ساتھ آبادی میں اضافہ خطے کے تمام ممالک کی نسبت زیادہ ہے، یہ اضافہ ملک کے لئے مسائل پیدا کرے گا۔ نگران وزیر کی اس تشویش کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان میں ایک جانب آبادی میں بے تحاشا اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب وسائل کی کمی سر اٹھا رہی ہے۔ چند روز قبل لاہور ہائیکورٹ ایک مقدے کی سماعت کے دوران لاہور میں اگلے چار سال میں پانی ختم ہونے پر فکر مندی کا اظہار کر چکی ہے۔ خوراک، روزگار، رہائش، صحت ، تعلیم کی سہولیات کے لئے فنڈز دستیاب نہیں۔ آبادی میں اسی طرح بے روک ٹوک اضافہ ہوتا رہا تو معیار زندگی اور بھی نیچے جانے کا خدشہ ہے۔انفرسٹرکچر تعمیر کرنے کے منصوبوں کے فنڈز بڑھتی ہوئی آبادی کھا جائے گی، لاقانونیت بڑھے گی،گورننس متاثر ہوگی۔حکومت برسوں سے بڑھتی ہوئی آبادی کو تشویشناک بیانات سے روکنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بیرونی دنیا سے ملنے والے فنڈز صرف سرکاری عملے کی گاڑیوں اور افسروں کی شان بڑھانے پر خرچ نہ کئے جائیں آبادی میں اضافہ کا موجب بننے والے طبقات کی ترغیب کے لئے استعمالنہیں کیا جائے گا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔