مکرمی،عوامی تحفظ کا تصور ایسے واقعات کی روک تھام اور ان سے تحفظ ہے جو عام آدمیکی حفاظت اور سلامتی کو اہم دے۔ خطرے، چوٹ، یا املاک کا نقصان شہری کے مفاد کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ یہ اکثر حکومت کی طرف سے شہریوں، ان کے علاقے میں موجود افراد، تنظیموں اور اداروں کی فلاح و بہبود، بقا اور خوشحالی کو لاحق خطرات کے خلاف تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ تحفظ عامہ کے جن مسائل کو میونسپلٹی، علاقائی یا وفاقی دائرہ اختیار سنبھال سکتا ہے ان میں جرائم (غلط کاموں سے لے کر سنگین جرائم تک)، انتظامی ڈھانچے میں موجود خرابی، تصادم، طبی ہنگامی صورتحال، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے واقعات، آفات، دہشت گردی اور دیگر خدشات شامل ہیں۔تحفظ عامہ کے متعلق شہریوں میں آگہی پیدا کرنے کے متعدد پروگرام ہوا کرتے تھے، وقت گزرتے گزرتے ایک ایک کر کے یہ سب پروگرام بند کر دئیے گئے۔ حکومتوں کی عدم دلچسپی نے اس خرابی کو مزید تشویشناک بنا دیا ہے۔این سی سی، سکاوٹ و گرل گائڈ، رضا کار فورس، شہری دفاع کی تربیت سمیت تمام پروگرام فعال ہونے چاہئیں۔(انور سلطانہ۔ لاہور)