مکرمی! بات زیادہ پرانی نہیں ھوئی جب عمران خان نے سابقہ دور حکومت میں پیش آنیوالے ایک ٹرین حادثے پر کہا تھا کہ وزیر ریلوے کو فورا مستعفی ہوجانا چاہئے تاکہ صاف شفاف انکوائری ہو سکے اور اس سلسلہ میں انڈیا کے ایک ریلوے وزیر کی مثال بھی پیش کی تھی۔ 2018سے اب تک 80 ٹرین حادثات ہو چکے ہیں، کمیٹیاں بھی بنیں لیکن آج تک ذمہ داروں کا تعین نہ ھوسکا. کل کے اندوہناک اور دلخراش سانحہ پر ٹرین کے حادثے میں ذخمی اور دیگر مسافروں کے متضاد بیانات اس امر کے متقاضی ہیں اس المناک واقعہ کی کسی غیرجانبدار فرد یا ادارے کے ذریعے آزادانہ اور شفاف انکوائری کرائی جائے لیکن بقول عمران خان یہ اسی صورت ممکن ہو سکتا ہے کہ جب وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سے فورا استعفی طلب کیا جائے بصورت دیگر انہیں اس وزارت سے فارغ کردیا جائے۔(جمشیدعالم صدیقی لاھور)