لاہور (نامہ نگار خصوصی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدالتی نظام بری طرح فیل ہوچکا،جمہوری نظام خطرے کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ میڈیا دباؤ میں ہے ، جبری سنسر شپ کرائی جارہی ہے ۔ جمہوری نظام بیرونی قوتوں کی وجہ سے مسلسل خطرے کی جانب بڑ ھ رہاہے ۔ آئین کی پاسداری نہیں کی جارہی، حکومت اقتصادی معاملات کو چندہ جمع کرکے چلانا چاہتی ہے ۔ عاصمہ جہانگیر انسان دوست معاشرے کے لیے مشعل راہ تھیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر میری ماں کی دوست تھیں وہ جمہوریت کے لیے ایک مثال تھیں، عدلیہ کو انصاف کی فراہمی کے ذریعے حوصلہ بڑھانا ہوگالیکن ہمارا عدالتی نظام بری طرح فیل ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے دادا کا عدالتی قتل کیاگیا۔ میری والدہ کو انصاف کی عدم فراہمی کی وجہ سے قتل کیاگیا۔ بھٹو کا سپوت ہونے کی وجہ سے انصاف کی تلاش کا سفر جاری رکھونگا۔بے نظیرکا بیٹا ہونے کہ وجہ سے عاصمہ جہانگیر کے نظریوں کا معترف ہوں۔ وفاقی وزیر برائے ہیومن رائٹس شیریں مزار ی نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کے ساتھ بہت سے اختلافات رہے مگر اس کی کمی رہے گی۔ ایاز صادق اور افراسیاب خٹک نے بہت باتیں کیں بہت افسوس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایاز صادق نے بہت تنقید کی یہ الیکشن کمیشن ہم نے نہیں بنایا ہم تو پہلی دفعہ اقتدار میں آئے ہیں، یہ قانون پہلے سے تھے ۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ میرے استاد کے ساتھ جو کل ہوا بہت غلط تھا ،وہ مجرم نہیں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر ایک بہادر خاتون تھیں۔ انہوں نے ہر مشکل کا مقابلہ کیا ان سب سے میرا ذاتی رشتہ بھی ہے میں ان کا اور ان کی فیملی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے یہ پلیٹ فارم مہیا کیا جس پر کچھ مسائل کہے جا سکیں۔ افراسیاب خٹک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں 2008 میں جمہوری عمل شروع ہوا،71 سال میں پہلی مرتبہ اپنی مدت مکمل کی۔انہوں نے کہا کہ ہم بھی تبدیلی کی خلاف نہیں ۔ میں چاہتا ہوں کہ پارٹیوں کے اندر بھی جمہوریت ہونی چاہیے ۔