مکرمی! حکومت نے بیروزگاری ختم کرنے کے لیے کامیاب جوان پروگرام شروع کیا ہے اور پنجاب حکومت نے بھی روزگار سکیم شروع کی ہے اسی طرح اخوت ادارہ بھی قرض دے رہا ہے اس کے علاوہ دوسرے بینک میں بیروزگاروں کو قرضہ دینے کے بارے میں ٹی وی پر اشتہار دے رہے ہیں لیکن حقیقت میں کوئی سرکاری سکیم اور بینک غریب کو قرض دینے پر آمادہ نہیں۔ کامیاب جوان پروگرام کے نام پر کوئی بینک قرض دینے پر آمادہ نہیں اسی طرح پنجاب حکومت بھی روزگار سکیم کے ساتھ دو ہزار روپے درخواست کے ساتھ مانگ رہے ہیں۔ اسی طرح بینک والے بھی کہتے ہیں کہ قرض اس کو ملے گا جس کو ماہانہ تنخواہ کم از کم 25000 روپے ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے لاکھوں بیروزگار مزدوروں کی تنخواہ کی حد سرکاری طور پرماہانہ 17500 روپے مقر کی ہے جن غریبوں کی ماہانہ تنخواہ 17500 روپے وہ تو کسی بھی ادارے سے قرض لینے کے اہل نہیں ہیں۔اس لیے میری عمران خان اور عثمان ڈار سے گزارش ہے کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت پہلی کیٹیگری میں جو ایک لاکھ سے 10 لاکھ تک ہو۔ اس کیٹیگری میں قرض بلاسود قرض دیا جائے یہ قرض شخصی ضمانت پر دیا جائے۔ اس قرض کی رقم سے آدمی کاروبار کرے یا زراعت کا کام کرے یا جس کے پاس مکان نہیں ہے یا جس نے پلاٹ پر مکان تعمیر کرنا ہے اس کوبھی اس سکیم کے تحت قرض دیا جائے۔ قرض ملنے کے بعد اس کی واپسی کی قسط چھ ماہ بعد شروع ہو تاکہ آسانی سے قسط کی ادائیگی شروع ہو سکے۔ (نوید الٰہی‘ ضلع فیصل آباد)