لاہور (92 نیوزرپورٹ) کوروناسے بھی زیادہ خطرناک بیماری پاکستان میں داخل ہوگئی،کاواساکی نامی بیماری نے بچوں کواپنی لپیٹ میں لیناشروع کردیا، لاہور،راولپنڈی،اسلام آباداورکراچی کے ہسپتالوں میں اس مرض میں مبتلا کئی بچے زیرعلاج ہیں۔لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں 4 بچے زیر علاج ہیں۔ یہ بیماری 5سے 19سال تک کے بچوں کولپیٹ میں لیتی ہے ،کاواساکی پوسٹ کووڈ انفیکشن ہے جوبچوں پرحملہ آورہوتی ہے ،وہ بچے جوکووڈسے ریکورکرچکے ہوتے ہیں ان کودوسے 6ہفتوں کے درمیان علامات ظاہرہوتی ہیں،اسکاتشخیصی ٹیسٹ اینٹی باڈیزکاٹیسٹ ہوتاہے ۔ڈین چلڈرن ہسپتال پروفیسرڈاکٹرمسعودنے 92نیوزسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کاواساکی بیماری کی علامات میں پائوں اور ہاتھ کی سوزش، آنکھوں میں سرخی ، گلینڈز، بخار اور جسم پر سرخ دھبے شامل ہیں۔اگر وقت پر اس بیماری کا علاج نہ ہو تو خطرناک ہے ۔سیکرٹری جنرل پی ایم اے ڈاکٹرشاہد ملک نے کہا یہ بیماری ایک کووڈریکوربچے کی کمپلی کیشن ہے ،بیماری میں بچے کی زبان سٹرابری جیسی موٹی ہوجاتی ہے ،اگرکسی بچے کوہوجائے تو اس کے فوت ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔چائلڈسپیشلسٹ ڈاکٹرہارون حامد نے کہا کاواساکی میں موت کااحتمال توبہت زیادہ ہوتاہے لیکن خوش قسمتی سے پاکستان میں ہم نے کیسز کم دیکھے ہیں۔کورونا ریکوری کے بعدیہ بیماری ضرورہوتی ہے لیکن یہ بات سمجھنے کی ہے ہردفعہ بچوں کے اندرکورونا انفیکشن کی علامات نہیں آتیں،بہت دفعہ ایساہوتاہے کہ بچوں میں کوروناکی علامات تونہیں آتیں لیکن اس کی فیملی میں کچھ لوگوں کو ہوتاہے ،اس کے دوسے تین ہفتوں کے بعدکاواساکی کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔کاواساکی میں بنیادی طورپر بخار کے علاوہ بچوں کی آنکھیں سرخ ہوسکتی ہیں،ہاتھوں سے سکن اترنے لگ جاتی ہے ،کبھی کبھارجوڑوں کادوربھی ہوسکتاہے ۔ جلد کے اوپردانے نکل آتے ہیں۔ماہر وبائی امراض ڈاکٹرمحمد مختارنے کہا ابھی تک سائنس اس نتیجے پرنہیں پہنچ سکی کہ کاواساکی وائرل ڈیزیز ہے یابیکٹیریل؟اس پرریسرچ جاری ہے ،ہم اس پرحتمی بات کچھ نہیں کہہ سکتے ۔