کراچی (رپورٹ:ایس ایم امین) اینٹی کرپشن سندھ میں مختلف سرکاری محکموں کے اعلیٰ افسران کیخلاف کرپشن اوربدعنوانیوں کے 1200 سے زائد کیسزپرکارروائی نہیں ہوسکی،سفارشی افسران کی تعیناتیوں کے سبب مجموعی طورپر1500 کرپشن کیسزپرگزشتہ پانچ برسوں میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی،کرپشن کیسزمیں خانہ پوری کیلئے صرف چھوٹے گریڈ کے ملازمین کیخلاف کیس تیارکرکے آگے بڑھا دیئے گئے ،گریڈ 17 سے زائد کے افسران کی کرپشن کی تحقیقات کرنیوالی کمیٹی ون کے بعد کمیٹی ٹو اورتھری بھی غیرفعال ہوکررہ گئی،اینٹی کرپشن سندھ میں بااثر شخصیات کی مداخلت کے باعث سرکاری محکموں کے اعلیٰ افسران اوراہم شخصیات سے قریبی تعلق کے حامل افسران کیخلاف اینٹی کرپشن ایکٹ کے تحت کارروائیاں اور سزائیں دینے کا عمل تعطل کا شکارہے ،معتمد ترین سرکاری ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن سندھ میں تعینات غیرمتعلقہ اورسفارشی افسران کی وجہ سے انسداد رشوت ستانی کیلئے قائم ادارہ دباؤ کا شکارہوکررہ گیا اورکئی اعلیٰ افسران کیخلاف کرپشن کے مقدمات پرکارروائی نہیں کی گئی۔