نئی حکومتی ہدایات کے مطابق وفاقی وزراء کے ایک سال میں 3 سے زیادہ بیرون ملک دوروں پر پابندی ہوگی، اِس پابندی کا اطلاق وزرائے مملکت، مشیر، معاونین اور سرکاری افسران پر بھی ہوگا۔کفایت شعاری کی جانب یہ اہم قدم ہے ،اس کی تحسین کی جانی چاہیے لیکن اس کے ساتھ ساتھ وزراء کو ایک سے زائد سرکاری گاڑیوں کے استعمال کی بھی اجازت نہیں ہونی چاہیے ۔دیکھنے میں آیا ہے کہ وزیر کے پاس الگ ،بیوی کے پاس الگ اور بچوں کو سکول چھوڑنے کے لیے الگ گاڑی ہوتی ہے ۔اسی طرح پٹرول کی بھی حد مقرر کی جائے ۔سٹاف افسر کے لیے بھی پٹرول کی حد ہونی چاہے ۔وزراء کے سرکاری پیسوں سے ناشتے اور کھانے پربھی پابندی عائد کی جائے ۔اس کے علاوہ مفت بجلی کے استعمال کے ساتھ ساتھ ترقیاتی منصوبوں میں سے کمیشن لینا روکا جائے ۔وزراء کے پرائیویٹ گھر اور ڈیروں کے اخراجات بھی سرکاری خزانے سے نہیں چلنے چاہئیں۔سکیورٹی کے لیے بھی صرف ایک گاڑی کی اجازت ہونی چاہیے۔ بچت منصوبے کی صدر پاکستان اور وزیر اعظم پر بھی پابندی ہونی چاہیے ۔ بیک وقت وفاقی وزیر اور وفاقی سیکریٹری کے بیرون ملک دورے پر پابندی خوش آئند ہے، سرکاری افسران کے بیرون ملک فائیو سٹار ہوٹلز میں قیام پر بھی پابندی پر عمل ہونا چاہیے ۔بہتر ہوگا کہ خراب معاشی حالات کے پیش نظر وزیراعظم، چیئرمین سینٹ،سپیکر قومی اسمبلی وزرا ء سینٹرز اور ارکان قومی اسمبلی بھی بزنس کی بجائے اکانومی کلاس میں سفر کریں تاکہ اخراجات میں حقیقی معنوں میں کمی لائی جا سکے۔
بیرونِ ملک دوروں کے لیے پالیسی تیار
بدھ 20 مارچ 2024ء
نئی حکومتی ہدایات کے مطابق وفاقی وزراء کے ایک سال میں 3 سے زیادہ بیرون ملک دوروں پر پابندی ہوگی، اِس پابندی کا اطلاق وزرائے مملکت، مشیر، معاونین اور سرکاری افسران پر بھی ہوگا۔کفایت شعاری کی جانب یہ اہم قدم ہے ،اس کی تحسین کی جانی چاہیے لیکن اس کے ساتھ ساتھ وزراء کو ایک سے زائد سرکاری گاڑیوں کے استعمال کی بھی اجازت نہیں ہونی چاہیے ۔دیکھنے میں آیا ہے کہ وزیر کے پاس الگ ،بیوی کے پاس الگ اور بچوں کو سکول چھوڑنے کے لیے الگ گاڑی ہوتی ہے ۔اسی طرح پٹرول کی بھی حد مقرر کی جائے ۔سٹاف افسر کے لیے بھی پٹرول کی حد ہونی چاہے ۔وزراء کے سرکاری پیسوں سے ناشتے اور کھانے پربھی پابندی عائد کی جائے ۔اس کے علاوہ مفت بجلی کے استعمال کے ساتھ ساتھ ترقیاتی منصوبوں میں سے کمیشن لینا روکا جائے ۔وزراء کے پرائیویٹ گھر اور ڈیروں کے اخراجات بھی سرکاری خزانے سے نہیں چلنے چاہئیں۔سکیورٹی کے لیے بھی صرف ایک گاڑی کی اجازت ہونی چاہیے۔ بچت منصوبے کی صدر پاکستان اور وزیر اعظم پر بھی پابندی ہونی چاہیے ۔ بیک وقت وفاقی وزیر اور وفاقی سیکریٹری کے بیرون ملک دورے پر پابندی خوش آئند ہے، سرکاری افسران کے بیرون ملک فائیو سٹار ہوٹلز میں قیام پر بھی پابندی پر عمل ہونا چاہیے ۔بہتر ہوگا کہ خراب معاشی حالات کے پیش نظر وزیراعظم، چیئرمین سینٹ،سپیکر قومی اسمبلی وزرا ء سینٹرز اور ارکان قومی اسمبلی بھی بزنس کی بجائے اکانومی کلاس میں سفر کریں تاکہ اخراجات میں حقیقی معنوں میں کمی لائی جا سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں بدھ 20 مارچ 2024ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں