صدر مملکت آصف علی زرداری نے جاپان کے سفیر سے ملاقات میں کہا ہے کہ پاکستان اور جاپان کے مابین دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ جاپانی کاروباری ادارے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں، معاشی فوائد اٹھائیں۔ کسی بھی ملک میں بیرونی سرمایہ کاری اس بات کی عکاس ہوتی ہے کہ بیرونی دنیا اس ملک کو سرمایہ کاری کے لئے قابل قدر جگہ سمجھتی ہے مگر بیرونی سرمایہ کار کسی بھی ملک میں اس وقت تک اپنا سرمایہ نہیں لگاتے جب تک انہیں اس کے تحفظ کا یقین نہ ہو۔ کہا جاتا ہے کہ بدامنی اور عدم استحکام کی صورت میں جو چیز سب سے پہلے اس ملک کو چھوڑتی ہے وہ بیرونی سرمایہ ہوتا ہے۔ اس سے مفر نہیں کہ پاکستان میں عالمی سرمایہ کاروں کے لئے بے پناہ مواقع ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ معاشی پالیسیوں میں بے یقینی کی صورتحال اور سیاسی عدم استحکام غیر ملکی سرمایہ کاری میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ گزشتہ دنوں خلیجی ممالک نے پاکستان کے مستقبل کے معاشی حب گوادر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی حامی بھری تھی اس لئے ملک دشمن قوتوں نے گوادر کو ٹارگٹ کیا۔ اس لئے کے پی کے اور بلوچستان کے ساتھ ملک بھر میں دہشت گردی کے خطرات اور سیاسی عدم استحکام کو پاکستان کے معاشی مسائل کی بنیادی وجہ قرار دینا غلط نہ ہو گا۔ بہتر ہو گا حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مختلف منصوبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کی جانب مائل کرنے کے ساتھ امن و امان اور سیاسی استحکام کے لئے عملی اقدامات کرے تاکہ سرمایہ کار بلا خوف و خطر اپنا سرمایہ پاکستان میں لگا سکیں۔