Common frontend top

سجاد میر


ارطغرل …ہم حاضر ہیں


خدا خوش رکھے عامرخاکوانی کو کہ اس نے کس نازک مسئلے کی نشاندہی کی ہے وگرنہ نفیسہ شاہ نے کیا وار کیا ہے‘ اس کا پتا تک نہ چلا۔ سچی بات ہے کہ میں تو ہیرو ورشپ یا شخصیت پرستی کو شرک سمجھتا ہوں۔ مگر یہ مقامی اور غیر مقامی ہیرو کیا ہوتا ہے۔ یہ ہم نے اپنے دل کے کعبے میں کیا لات و منات سجا رکھے ہیں ۔اس تقسیم سے تو ہیرو کی حیثیت ہی دو ٹکے کی ہو جاتی ہے۔ آپ کو ارطغرل پر ڈرامے پر اعتراض ہے کہ وہ غیر ملکی ہے اور ساتھ ہی مقامی
جمعرات 14 مئی 2020ء مزید پڑھیے

جنگِ زرگری اور محبت کی موت

پیر 11 مئی 2020ء
سجاد میر
وہ خود بھی چھوٹا آدمی نہیں ہے۔ تخلیق کار ہے ۔مگر اس کا باپ اپنی مثال آپ تھا۔ ہماری نسل نے لاطینی امریکہ کے جن دو ایک تخلیق کاروں کی مداحی کی ہے۔ یہ ان میں نمایاں ترین ہے۔ گبریل گارشیا مارکیزصحافی بھی تھا اور درجہ اول کا کہانی کار بھی۔ ریڈر گوگارشیا نے اپنے باپ کو یاد دلایا کہ اس نے ایک ناول لکھا تھا جس کا نام تھا ہیضے کے دنوں میں محبت‘آج جب ہم ایک اور بلا کے ایام میں زندگی گزار رہے ہیں‘ اسے اپنے باپ کا یہ ناول یاد آ رہا ہے۔ یہ شخص طویل
مزید پڑھیے


پہلے کون

جمعرات 07 مئی 2020ء
سجاد میر
آپا دھاپی پڑی ہوئی ہے۔ اسے ایک فلسفے کی شکل دے دی گئی ہے۔ برا نہ مانئے ‘آج کے زمانے میں فلسفے ایسے ہی ہوتے ہیں۔ پاکستان کے جنرل مشرف کو اس طرح کے نسخے ایک یہودی نظریہ باز نے بتائے تھے جسے ہنری کسنجر کہتے ہیں۔ نعرہ خاصا چلا ‘ پہلے پاکستان امریکہ کے صدر ٹرمپ اسی نعرے پر عمل کر رہے ہیں کہ پہلے امریکہ کے لئے یہ نعرہ امریکیوں کے دل کو بھا گیا۔ جب دنیا گلوبل ویلیج کے سحر میں مبتلا تھی‘ ٹرمپ نے اپنے اس رویے سے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ یورپ جو
مزید پڑھیے


خدمت خلق کے ادارے

پیر 04 مئی 2020ء
سجاد میر
ایک فرض ہے جو میں ہر سال ادا کرتا ہوں۔ ان اداروں کا تذکرہ کرتا ہوں جو خدمت خلق کے کار خیر میں مصروف ہوتے ہیں۔ میں اپنے ایمان کے مطابق گواہی دیا کرتا ہوں کہ یہ وہ ادارے ہیں جو آپ کے عطیات کے منتظر ہیں۔ ان میں ہر سال اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ چند بنیادی ادارے ایسے ہیں جو مبالغے کے انداز میں بیان کروں تو یوں کہوں کہ ازل سے قائم ہیں اور ابد تک انسانیت کی خدمت کرتے رہیں گے۔ ہر سال کی طرح برادر عزیز عامر خاکوانی بھی اس موضوع پر ضرور لکھتے ہیں۔ ہماری
مزید پڑھیے


اس یوم مئی پر چند سطریں

هفته 02 مئی 2020ء
سجاد میر
جب اچھے اچھے تصورات بھی نعرے بن کر رہ جائیں اور نیکی کے کام کمائی کا ذریعہ طے پائیں تب دنیا سے خیر کا عمل اٹھ جاتا ہے۔ یہ تمہیدی جملہ میں نے اس لئے عرض کیا ہے کہ کل یوم مئی تھا‘ مزدوروں کا عالمی دن۔ عجیب بات ہے کہ شکاگو کا یہ واقعہ اشتراکیوں کا نعرہ بن گیا۔ دنیا بھر کی ٹریڈ یونین اس دن کو بڑی آب و تاب سے مناتیں اور سرمایہ دار دانشور یہ سمجھتے کہ اس سے مزدور کا کتھارس ہو جاتا ہے اور وہ انقلاب کی راہ پر گامزن ہونے سے باز رہتا
مزید پڑھیے



نئی تبدیلی۔خوش آئند تبدیلی

جمعرات 30 اپریل 2020ء
سجاد میر
یہ پہلی تبدیلی ہے جو آنکھوں میں جچ رہی ہے۔ ابھی گزشتہ دنوں ایسی اتھل پتھل ہوئی تھی کہ لگتا تھا انقلاب آ گیا ہے۔جہاں بس چلتا ہے۔ بڑے چائو سے لایا ہوا آدمی بدل دیا جاتا ہے۔ پنجاب میں انتظامی سربراہ اور کوتوال اعلیٰ کئی بار تبدیلی کی زد میں آئے ۔ جو بچا تو ایک عثمان بزدار۔ اللہ ان کا اقتدار سلامت رکھے۔ مگر یہ تبدیلی بہتوں کو کھا گئی۔ اب جو تبدیلی آئی ہے وہ کئی لحاظ سے اہم ہے۔ پہلے دن ہی سے جو میڈیا ٹیم بنائی گئی تھی وہ دھینگا مشتی کے لئے تو اچھی
مزید پڑھیے


مولانا طارق جمیل کے نام

هفته 25 اپریل 2020ء
سجاد میر
اللہ کے بندوں کا یہ طریقہ رہا ہے کہ وہ خود کو اقتدار کی غلام گردشوں سے دور رکھتے ہیں۔ حضرت شاہ ولی اللہ ؒنے ایک جگہ لکھا ہے کہ خاندان چشتیہ کے ملفوظات میں ہے کہ ہر وہ شخص جس کا نام بادشاہ کے دفتر میں لکھا گیا‘ اس کا نام حق سبحانہ کے دفتر سے نکال دیتے تھے۔ اس سلسلے میں سب سے خوبصورت رویہ بابا فرید الدین گنج شکرؒ کا ہے۔ انہوں نے دلی اس لئے چھوڑنا ضروری سمجھا کہ وہاں اہل اللہ دربارداری کرنے لگے تھے۔ بابا صاحب انہیں روکتے تھے۔ ایک بار ایک بہت ہی
مزید پڑھیے


تیل دیکھو ‘تیل کی دھار دیکھو

جمعرات 23 اپریل 2020ء
سجاد میر
قیامت کی گھڑی ہے‘ کبھی سوچا تھا کہ تیل ٹکے سیر بکے گا۔ہو سکتا ہے تیل سے بات سمجھ نہ آئے‘ کہنا یہ ہے کہ پٹرولیم کی مصنوعات یوں بے وقعت ہوں گی کہ کوئی خریدار نہیں ملے گا۔ منتیں اور خوشامدیں کرنا پڑیں گے کہ لے لو‘ مفت ہی لے لو۔ کوئی مفت کا خریدار ہی نہیں ملے گا۔ اچھا تو ساتھ ڈالر بھی لے لو‘ مگر تیل یہاں سے اٹھا لو یہ طلسم ہوش ربا کا جادو نہیں‘ آج کی سب سے بڑی حقیقت ہے۔ تیل کوئی معمولی شے نہیں اس نے سونے کی حیثیت اختیار کر لی
مزید پڑھیے


نجیب ہارون کا استعفیٰ

پیر 20 اپریل 2020ء
سجاد میر
کورونا کو ایک منٹ کے لئے بھول جائیے حالانکہ یہ بھولنے کی چیز ہے نہیں۔ یہ اس زمانے کی سب سے بڑی حقیقت ہے۔ تاہم میں ایک بات کرنا چاہتا ہوں۔ یہ چوبیس سال پرانی بات تھی کہ نجیب ہارون تشریف لائے اور یہ اطلاع دی کہ وہ اور ڈاکٹر عارف علوی تحریک انصاف میں شامل ہونے کا فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں وہ دوستوں سے مشاورت کر رہے ہیں۔ اسی خاطر وہ میرے پاس تشریف لائے تھے میری رائے جاننا چاہتے تھے۔ میں کہیں لکھ چکا ہوں کہ اگر میں بھی سیاست کے میدان میں اترنا چاہتا تو
مزید پڑھیے


سرمایہ داری کی جنگ

هفته 18 اپریل 2020ء
سجاد میر
اچھی خبر آئی ہے کہ عالمی مالیاتی اداروں نے کورونا کے خطرے کا احساس کرتے ہوئے چند اقدامات کئے ہیں۔عالمی بنک ہو یا عالمی مالیاتی فنڈز ان کے بارے میں تاثر یہی ہے کہ یہ سرمایہ دارانہ نظام کے پشتی بان ہے۔ یہ جو دنیا کو ریوڑیاں بانٹتے ہیں تو اس بات کا خیال رکھتے ہوئے ایسا کرتے ہیں کہ اس سے فائدہ اس نظام کو پہنچے ‘گرنہ یہ غریب ملکوں اور ان کے عوام کا خون چوسنے سے قطعاً گریز نہیں کرتے۔ ان کا جاگنا اس بات کا اعلان ہے کہ عالمی نظام زر خطرے میں ہے۔ میں بار
مزید پڑھیے








اہم خبریں