Common frontend top

سجاد میر


اقبال کی دوشیزۂ مریخ


گزشتہ دنوں حقوق نسواں کے حوالے سے اقبال کی ایک نظم کا حوالہ دیا تھا جس میں آزادی نسواں کے تصور پر بات کی گئی ہے۔ جاوید نامہ میں اقبال جب فلک مریخ تک پہنچتے ہیں تو وہاں ایک میدان میں انہیں عورتوں اور مردوں کا ایک ہجوم نظر آتا ہے۔ درمیان میں ایک بلند قامت خاتون کھڑی ہیں جس کے بارے میں معلوم ہوتا ہے کہ اس نے نبوت کا دعویٰ کر رکھا ہے۔ اقبال نے اس کی کیا نقشہ کشی کی ہے آج کی ساری تحریک نسواں سمجھ آ جائے گی۔ سو سال پہلے اقبال کتنی دور کی
هفته 14 مارچ 2020ء مزید پڑھیے

شرم کرو‘ حیا کرو

پیر 09 مارچ 2020ء
سجاد میر
کل ظفر علی خان ٹرسٹ میں ایک غیر معمولی اجتماع تھا۔ حکم ہوا حاضر ہونا ضروری ہے۔ایک دوست نے تو چپکے سے مسکراتے ہوئے کان میں کہا کہ کفر و اسلام کی جنگ ہے۔ خلیل الرحمن قمر یہاں مدعو تھے۔ یہ گزشتہ ایک ماہ میں ان سے میرا دوسرا پبلک آمنا سامنا تھا۔ ظاہر ہے بحث یہی عورت مارچ تھا۔خلیل الرحمن دبنگ آدمی ہیں اور لگی لپٹی نہیں رکھتے۔ مجھے بھی اذن اظہار ہوا۔ میں نے اپنی طرف سے بڑی معصومیت سے ایک بات کہہ ڈالی۔ جب میں نے ٹی وی پر ان کا ماروی سرمد سے ٹاکرا دیکھا تو
مزید پڑھیے


8مارچ کا ہنگامہ

هفته 07 مارچ 2020ء
سجاد میر
میں مدت سے اس بات کا قائل رہا ہوں کہ کسی تہذیب کی تشکیل اس مساوات پر ہوتی ہے جو اس معاشرے میں مردوزن کے درمیان قائم ہو اور مساوات علم حساب والی مساوات (equality)ہے اور اس کا تعلق کسی اور برابری والی مساوات سے نہیں ہے۔ انسانیت نے اس حوالے سے بہت جدوجہد کی ہے۔ مگر آج جو ہمارے ہاں اس کی شکل نظر آئی ہے وہ بہت ہی نچلی سطح کی ہے۔ میں بار بار کہتا ہوں کہ ہمارے ہاں سول سوسائٹی کے نام سے ایک ایسا کلچر پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو قابل
مزید پڑھیے


نئی دنیائوں کی تخلیق

بدھ 04 مارچ 2020ء
سجاد میر
کہتے ہیں افغانستان کی جنگ ختم ہو گئی ہے۔ چالیس سال پہلے اس کا آغاز ہوا تھا۔ میری نسل تاریخ کے اس عظیم و طویل تجربے سے بڑے درد اور بڑی تمنائوں کے ساتھ گزری ہے۔ کیا میں اس تجربے کو گرفت میں لے سکا ہوں۔ میں کہا کرتا ہوں جب میں صرف اخبار نویس تھا، لے دے کر کالم لکھا کرتا تھا تو دانشور کہلاتا تھا اور جب ٹی وی کی چکا چوند نے آنکھیں چندھیا دیں تو میں تجزیہ نگار کہلانے لگا۔ میں اور میری نسل نے اس دوران بہت کچھ لکھا اور کہا مگر کیا ہم اس
مزید پڑھیے


نعمت اللہ خاں

جمعرات 27 فروری 2020ء
سجاد میر
میں نے انہیں بہت قریب سے دیکھا ہے اور ان سے ایک خاص رشتہ بھی تھا۔ کامیاب لوگ ایسے ہوتے ہیں جس شعبے میں جائیں اس کے سارے تقاضے پورے کریں۔ وہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر رہے۔ یہ وہ عہدہ ہے جو ایک زمانے میں جماعت میں امیرجماعت پاکستان کے بعد سب سے اہم گنا جاتا تھا۔ وہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ناظم اعلیٰ رہے۔واحد بلدیہ تھی جس پر اس نظام کو مرتب کرنے والوں کو ناز تھا۔شاید اس نظام کے واحد لارڈ میئر جو کامیاب گنے گئے۔پھر الخدمت پاکستان کے سربراہ بنے جو پاکستان کی سب سے بڑی
مزید پڑھیے



کیا ہم کمّی بنا دیئے گئے

پیر 24 فروری 2020ء
سجاد میر
چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں گفتگو کرنا اچھا نہیں لگتا، اگرچہ اس میں مزہ بھی آتا ہے۔ وہی جو نظم اور غزل کا فرق ہے۔ آج مرے پیش نظر تین موضوع ہیں جن پر مختصر ہی سہی، بات کرنا چاہتا ہوں۔ -1عدلیہ میں اٹھنے والا طوفان جس نے ایک کی جان لے لی ہے اور باقی دو کے سر منتظر ہیں۔ اٹارنی جنرل مستعفی ہو گئے ہیں، باقی دو کے استعفوں کا انتظار ہے۔ -2بلاول کا بیان جو بہت کچھ کہہ رہا ہے، مگر آخر یہ نوجوان چاہتا کیا ہے۔ خاص طور پر کیا پارٹی پنجاب میں اپنے مستقبل سے مایوس ہو چکی
مزید پڑھیے


ہم زندہ قوم ہیں

هفته 22 فروری 2020ء
سجاد میر
سوچتا ہوں سچ دیکھوں یا کالم لکھوں۔ آخر بہت دنوں کے بعد یہ دن نصیب ہوئے ہیں۔ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ہو رہی ہے‘دہشت گردی میں ہم نے بہت کچھ کھویا ہے۔ ان میں کرکٹ بھی ایک عطیہ خداوندی تھا جو ہم سے چھن گیا۔ ہم تو ان دنوں کو بھولتے جا رہے تھے جب کرکٹ نے اس نوزائیدہ قوم کو عالمی سطح پر روشناس کرایا تھا۔ ٹیم انگلینڈ گئی تو ہمارے پرانے آقائوں نے ازراہ تکلف ہمیں بچہ ٹیم کہا۔ اصل لفظ ہی استعمال کرتے ہیں‘ اس میں مختلف جہت بھی ہے۔ اس بے بی ٹیم نے جب اوول
مزید پڑھیے


تبدیلی سے ڈر لگتا ہے

جمعرات 20 فروری 2020ء
سجاد میر
اخبارات سے اطلاع ملی ہے کہ سرکار انتظامی ڈھانچے میں بنیادی تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔ خبر نگار چونکہ مستند شخص ہے اور ویسے بھی یہ خبر اسی دن سے سنائی دے رہی ہے جب یہ حکومت برسراقتدار آئی ہے۔ عشرت حسین پاکستان کے سینئر بیوروکریٹ ہیں‘ سٹیٹ بنک کے گورنر رہ چکے ہیں‘ ریٹائرمنٹ کے بعد انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن(آئی بی اے) کے سربراہ کی ذمہ داری نبھائی۔پہلے بھی انہیں یہ کام سونپا جاتا رہا ہے‘ اس لئے توقع کی جا سکتی ہے کہ اس سلسلے میں ضرور کچھ کام ہوا ہے۔ جسے ہم کبھی نوکر شاہی کہتے ہیں۔
مزید پڑھیے


خدا کو مانو‘پولیو کے خلاف ڈٹ جائو

پیر 17 فروری 2020ء
سجاد میر
جب مجھ سے یہ کہا جائے کہ فلاں موضوع پر کالم لکھ دو تو میری اندر کی خودسری حرکت میں آ جاتی ہے کہ کہیں یہ فرمائشی تحریری تو نہیں ہو جائے گی۔ مگر آج جب مجھ سے کہا گیا کہ تم پولیو پر کیوں نہیں لکھتے تو خیال آیا کہ یہ فرمائش نہیں‘ذمہ داری کا احساس دلاتا ہے۔ کتنے بڑے ظلم کی بات ہے کہ پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو اب بھی موجود ہے۔ دوسرے دو ممالک افغانستان اور نائجیریا ہیں۔ ایٹم بم بنانے والی قوم ایک چھوٹے سے ذرے کے ہاتھوں بے بس ہے۔
مزید پڑھیے


کشمیر ‘تعلیم اور سول سوسائٹی

هفته 15 فروری 2020ء
سجاد میر
ایک عادت سی بنا لی ہے کہ جس تقریب میں مہمان کے طور پر بلایا جائوں اس کی کارروائی رپورٹ نہیں کرتا۔ یہ ان دنوں کی بات ہے جب قلم ابھی نیا نیا ہاتھ میں آیا تھا۔ وجہ اس کی یہ تھی کہ بعض منتظمین اس لئے مدعو کرتے تھے کہ خبر بھی چھپ جائے گی۔ یہ رویہ ان کی حوصلہ شکنی کے لئے تھا۔ ہمارے بعض ممدوحین بھی ایسے تھے جن کی اپنی تقریروں اور بیانات سے ان کے جریدے بھرے ہوتے تھے۔ یہ ایک ایسی عادت تھی‘ پیشہ وارانہ طور پر جس کا فائدہ تھا۔ مگر وقت
مزید پڑھیے








اہم خبریں